افغان سرزمین سے دہشت گرد گروپ کی تاجکستان میں در اندازی کی کوشش، تاجک فورسز سے جھڑپ میں 2 تاجک اہلکارا ور 3 دہشت گرد مارے گئے۔ تاجکستان کے ختلون ریجن میں سرحدی ضلع شرو بود میں ہوئی جسے ضلع شمس الدین شاہین بھی کہا جاتا ہے ۔
یہ جھڑپ اس وقت ہوئی دہشت گردوں کے ایک گروپ نے افغانستان کے صوبہ بدخشاں کے علاقے خواہان سے دریائے پنج کے ذریعہ سے تاجکستان میں در اندازی کی کوشش کی ۔ سورس کے مطابق بدخشاں میں تحریک طالبان تاجکستان ( جماعت انصاراللہ ) کے دہشت گردی کے مراکز قائم ہیں ، جہاں سے دہشت گرد تاجکستان میں داخل ہونے کی کوشش کرتے رہتے ہیں ۔
دہشت گردوں کا ایک گروپ جو کم ازکم 10 دہشت گردوں کی تشکیل پر مشتمل تھا ، اپنے کمانڈر ابو بکر تاجکی کی قیادت میں بدخشان کے ضلع خواہان ایک پہاڑی درے کے ذریعہ سے دریائے پنج عبور کرکے منگل اور بدھ کی درمیانی شب تاجکستان میں داخل ہوا۔ تاجک فورسزکو بدھ کے روز اس گروپ کی موجودگی کی اطلاع ملی ، گروپ کی پناہ گاہ ایک پہاڑی درے پر چھاپہ مار گیاا ، جس پر جھڑپ ہوگئی ، جس میں کمانڈر ابو بکر تاجکی سمیت 3 دہشت گرد ہلاک ہوگئے ، ایک زخمی حالت میں پکڑا گیا جبکہ باقی دہشت گرد واپس افغانستان فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے ۔

تاجک نیوز ایجنسی نے بھی جھڑپ کی تصدیق کردی ہے ، جھرپ کے بعد دہشت گردوں کے ٹھکانے سے بھاری مقدار میں ہتھیار اور گولہ بارود برآمد کیا گیا ہے ، جس میں امریکہ کی جانب سے افغانستان میں چھوڑی گئی ایم4رائفلز اور گرنیڈ بھی شامل ہیں۔
جمہوریہ تاجکستان کی سٹیٹ کمیٹی فار نیشنل سیکیورٹی کی بارڈر ٹروپس نے کہا کہ سرحدی سیکیورٹی آپریشنز جاری ہیں اور ریاستی سرحد کی حفاظت اور غیر مجاز گزرگاہوں کو روکنے کے اقدامات جاری رکھے جا رہے ہیں۔
دیکھیں: کلاچی اور قلات میں سکیورٹی فورسزز کے آپریشن؛ انتہائی مطلوب خارجی دلاور سمیت 10 خوارج ہلاک