افغانستان کے صوبہ بدخشاں کے ضلع میمَی میں نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ سے دو چینی شہری ہلاک ہو گئے۔ مقامی افراد کے مطابق مذکورہ واقعہ پیر کے روز پیش آیا۔ تاہم افغان حکومت کی جانب سے باضابطہ طور پر بیان جاری نہیں کیا گیا۔
مذکورہ واقعہ اس وقت رونما ہوا ہے جب گذشتہ ہفتہ 27 نومبر کو اسی سرحدی علاقے میں ڈرون حملے میں تین چینی شہری بھی ہلاک ہو چکے ہیں۔ دیکھا جائے تو بدخشاں کا یہ علاقہ جو تاجکستان، چین اور پاکستان سے ملحق ہے مذکورہ علاقے میں میں شدت پسند گروہوں کی سرگرمیوں اور افغان طالبان کی اندرونی اختلافات کے باعث عدم استحکام کا شکار رہا ہے۔
بدخشاں کے ضلع میمَی میں نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ سے دو چینی شہریوں کی ہلاکت کی مقامی سطح پر تصدیق کی گئی ہے۔ حکام کی طرف سے واقع کے بارے میں تاحال کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا ہے۔
— HTN Urdu (@htnurdu) December 1, 2025
یہ حملہ ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جب اسی سرحدی خطے میں چند روز قبل 27 نومبر کو تاجکستان کی… pic.twitter.com/5pjoFfx3gO
چینی حکومت اس علاقے میں سونے، تانبے اور نایاب معدنیات کے وسیع تر منصوبوں میں بھاری سرمایہ کاری کر رہا ہے۔ ان وسائل تک رسائی اور تحفظ کے تناظر میں، چینی شہریوں اور ان کے منصوبوں کو نشانہ بنانے والے واقعات میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔ تاہم ابھی تک کسی بھی گروہ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی اور نہ ہی افغان طالبان کی جانب سے باضابطہ بیان جاری ہوا ہے۔
دیکھیں: افغانستان میں طالبان مخالف کاروائیاں جاری، بدخشاں میں افغان فریڈم فرنٹ کا راکٹ حملہ