صوبائی دارالحکومت کوئٹہ ایک بار پھر خوفناک دھماکے سے گونج اٹھا۔ پولیس کے مطابق یہ دھماکہ زرغون روڈ پر ایف سی بلوچستان کے سیکیورٹی ہیڈکوارٹر کے قریب ہوا، جس میں کم از کم 8 افراد شہید اور 19 زخمی ہو گئے۔
دھماکے کی تفصیل
عینی شاہدین کے مطابق دھماکہ اس وقت ہوا جب ایک رکشہ اور پسین جانے والی کوچ زرغون روڈ سے گزر رہے تھے۔ بم زور دار آواز کے ساتھ پھٹا، جس کے نتیجے میں قریبی عمارتوں اور گاڑیوں کے شیشے چکنا چور ہو گئے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ دھماکہ بارودی مواد سے کیا گیا جو سڑک کے کنارے نصب تھا۔
UPDATE: Police say 8 people including 3 Frontier Corps officials have died in the explosion on the Zarghun Road in Quetta. The bomb went off on the corner of FC Balochistan’s security installation. A rikshaw and a coach bound for Pasheen were also caught in the impact.
— The Khorasan Diary (@khorasandiary) September 30, 2025
The… https://t.co/WSYgIIUTIn pic.twitter.com/ax8CjUqMkA
واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی جاری کر دی گئی ہے۔
شہادتیں اور زخمی
ابتدائی اطلاعات کے مطابق 3 ایف سی اہلکار بھی اس دھماکے میں شہید ہوئے۔ مجموعی طور پر شہداء کی تعداد 8 تک پہنچ گئی ہے۔ زخمیوں کو سول اسپتال اور ٹراما سینٹر منتقل کیا گیا جہاں کئی افراد کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔
زخمیوں کی فہرست
زخمیوں میں شامل ہیں:
- صابرہ
- حسن
- حمرا
- سعد اللہ
- سردار
- بخت بی بی
- ہدایت
- نامعلوم
- نامعلوم
- جمشید
- ذاکرہ
- سید نور
- ہیبت اللہ
- سعید اللہ
- نامعلوم
- نامعلوم
- نریش کمار
- جول گل
- قدرت
اسپتالوں میں ہنگامی صورتحال
سول اسپتال اور ٹراما سینٹر میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔ ڈاکٹروں اور پیرا میڈیکل اسٹاف کو فوری طور پر طلب کر لیا گیا ہے۔ پولیس اور ایف سی کے دستے علاقے کو گھیرے میں لے کر شواہد اکٹھے کر رہے ہیں۔
حکومتی ردعمل
حکام کا کہنا ہے کہ یہ دھماکہ ریاستی تنصیبات کو نشانہ بنانے کی کوشش تھی۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے رپورٹ طلب کر لی ہے اور زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت دی ہے۔
یہ دھماکہ ایک بار پھر صوبے میں امن و امان کی نازک صورتحال کو اجاگر کرتا ہے اور اس بات کا تقاضا کرتا ہے کہ دہشتگردوں کے خلاف کارروائیاں مزید تیز کی جائیں۔
دیکھیں: بلوچستان کے مسائل کا واحد حل سیاسی اتفاق رائے ہے؛ بلاول بھٹو زرداری