Category: جنوبی ایشیا

استنبول مذاکرات کی ناکامی کی بنیادی وجہ طالبان وفد کے اندرونی اختلافات اور امریکا کو بطورِ ضامن لانے کے غیر متوقع مطالبے تھے، جس کا واضح مقصد مالی امداد بحال کرنا تھا

آکاخیل حملے کی ذمہ داری تحریکِ طالبان پاکستان نے قبول کی ہے جس میں 3 سیکیورٹی اہلکار شہید ہوئے ہیں

اسلام آباد میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر ڈاکٹر شزہ فاطمہ نے کہا ہے کہ حکومتِ پاکستان مصنوعی ذہانت، ڈیجیٹل تبدیلی کے لیے تعلیمی اداروں کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے

رپورٹ کے مطابق حکومتی پالیسی، برآمدات میں اضافہ اور ترسیلات زر نے معیشت کو استحکام کی جانب گامزن کیا ہے

استنبول مذاکرات میں پاکستانی وفد نے امن و امان سے متعلق اہم مطالبات پیش کیے لیکن طالبان وفد کی جانب سے مثبت پیش رفت اور سنجیدگی نہ ہونے کے باعث مذاکرات بغیر کسی نتیجہ کے روک دیے گئے

پاکستان نے بھارت سے متصل فضائی حدود میں عارضی تبدیلی کا اعلان کر دیا۔ کل اور پرسوں 28 اور 29 اکتوبر کو صبح 6 سے 9 بجے تک یہ راستے بند رہیں گے

طالبان حکومت کو تسلیم کرنے پر روس کے فیصلے نے عالمی بحث چھیڑ دی، آئی سی سی کے وارنٹس اور پاکستان کی سفارتی کوششیں جاری ہیں۔

روس کا افغان حکومت کو تسلیم کرنا علاقائی توانائی کے مواقع کو بڑھا سکتا ہے، لیکن امریکہ کے ساتھ تناؤ اور امداد میں کمی کا خدشہ موجود ہے۔

"افغانستان کی صورتحال" قرارداد پر اسلامی امارت نے مثبت نکات کو سراہا، لیکن بعض الزامات اور شمولیت نہ ہونے پر تحفظات کا اظہار کیا ہے

انڈیا پاکستان جنگ میں بھارتی ڈپٹی آرمی چیف کا شکست کا اعتراف، چین و ترکی کی مدد اور انڈین دفاعی کمزوریوں کا انکشاف

روس افغانستان تعلقات میں بڑی پیشرفت، روس نے اسلامی امارت کو باضابطہ تسلیم کر لیا، خطے پر اہم اثرات مرتب ہونے کا امکان

طالبان سرگرمیوں کے اثرات کے باعث کےپی کے میں امن و امان کی صورتحال بدتر ہوتی جا رہی ہے۔ میاں افتخار حسین کی گفتگو

او آئی سی 51ویں کانفرنس کے موقع پرپاکستان کے نائب وزیرِاعظم و زیرِ خارجہ اسحاق ڈار اور افغامستان کےعبوری وزیرِخارجہ امیرخان متقی درمیان اہم ملاقات

رطانیہ نے اسرائیل کو ممکنہ عسکری مدد فراہم کرنے کا عندیہ دے دیا، مشرق وسطیٰ میں جنگ کے خطرات بڑھ گئے ہیں۔

دودھ، کریم اور بچوں کے لیے دودھ والے کھانے کی درآمد میں جولائی سے اپریل تک 18.35 فیصد اضافہ ہوا ہے اور یہ 103.32 ملین ڈالر تک پہنچ گئی ہے، جو کہ گزشتہ سال کے 87.31 ملین ڈالر کے مقابلے میں ہے۔

اسلام آباد اور کراچی سے روانہ ہونے والے پاکستانی عازمین حج اس سال ایک بار پھر "روڈ ٹو مکہ" منصوبے سے مستفید ہوں گے، جو ان کے لیے امیگریشن کے عمل کو مزید آسان اور ہموار بنائے گا۔