غزہ: وزارت صحت کے مطابق اب تک 300 سے زائد افراد بھوک کی وجہ سے جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ جن میں ایک سو سترہ بچے شامل ہیں۔ اسرائیلی حکام نے آج سے چند ہفتے قبل امداد سامان کی اجازت تو دی تھی مگر بہت محدود مقدار میں اجازت تھی جو براٗے نام ہی تھی۔
غزہ کی قحط زدہ اور افسوسناک صورتحال کو دیکھتے ہوٗے اقوام متحدہ کے فوڈ سیکیورٹی ماہرین نے غزہ کو پہلی بار پر قحط زدہ قرار دے دیا۔
اسرائیلی سفاکیت میں اس قدر اضافہ کہ ہسپتال بھی حملوں سے محفوظ نہیں ہیں۔ غزہ کے النصر ہسپتال پر اسرائیلی حملے کے نتیجے میں کم از کم 14 افراد شہید اور متعدد زخمی ہو ئے۔ ہلاک ہونے والوں میں صحافی، ایمبولینس عملہ اور عام شہری شامل ہیں۔
اسرائیلی طیاروں نے آج صبح غزہ پر شدید فضائی حملے کیے۔ اس سے پہلے خان یونس میں پناہ گزینوں کے خیمے کو نشانہ بنایا جہاں کئی افراد جاں بحق ہوئے۔ اور اب اسراٗیل نے النصر ہسپتال پر حملہ کرکے اپنی جارھیت کو ثابت کیا جس کے نتیجے میں پانچ صحافیوں سمیت پندرہ افراد شہید ہوئے۔
مقامی میڈیا کے آج صبح اسرائیل کی جانب سے دو فضائی حملے کیے گئے۔ اور دوسرا فضاٗی حملہ عین اس وقت کیا گیا جب صحافی اور مقامی افراد پہلے حملے کے جائے وقوعہ پر موجود تھے اور کوریج کررہے تھے کہ اس دوران دوسرا حملہ کیا گیا جس میں پانچ صحافیوں سمیت پندرہ افراد شہید ہوئے۔
دیکھیں: اسرائیلی کابینہ نے غزہ پر مکمل کنٹرول کی منظوری دے دی