ماحولیاتی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے ایک اہم پیشرفت میں گرین کلائمیٹ فنڈ نے پاکستان، وسطی ایشیا سمیت خطے کے لیے 25 کروڑ ڈالر کے فنڈ کی منظوری دے دی ہے۔ یہ رقم ایشیائی ترقیاتی بینک کے تحت چلنے والے گلیشیئر ٹو فارمز پروگرام کے تحت فراہم کی جائے گی، جس کا بنیادی مقصد گلیشیئر پر انحصار کرنے والے خطوں میں پانی اور زراعت کے نظام کو مضبوط بنانا ہے۔
عالمی ماحولیاتی فنڈ کے تحت سوات میں واقع گلیشیئر سے نکلنے والے دریائی نظام کے ساتھ ساتھ وسطی ایشیا کے نرن، پیانج اور جنوبی قفقاز کے دریائی علاقوں میں متعدد منصوبے شروع کیے جائیں گے۔
اے ڈی بی کے مطابق آئندہ دس سالوں میں عالمی ماحولیاتی فنڈکے پروگرام میں کل 3.25 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی جائے گی، جس میں آبپاشی کے نظام کی بہتری، پانی کے ذخائر کی تعمیر، اور آبی وسائل کے انتظام جیسے منصوبے شامل ہیں۔ اس پروگرام سے خطے کے تقریباً 1 کروڑ 30 لاکھ افراد کو براہ راست فائدہ پہنچے گا جن میں کسان اور ماحولیاتی خطرات سے متاثر افراد شامل ہیں۔
اے ڈی بی کے ڈائریکٹر کے مطابق گلیشیئرز کے تیزی سے پگھلنے کا عمل خطے کے لیے ایک سنگین چیلنج ہے۔ جی سی ایف کی معاونت سے ہم ایک جامع اور پائیدار نظام مرتب کر رہے ہیں جو آنے والی نسلوں کے لیے بھی بہترین ماحولیاتی موسم فراہم کرے گا اور پانی کی قلت، گلیشیئر کے پگھلاؤ، اور شدید موسمی تبدیلیوں کے اثرات سے نمٹنے کے لیے ابتدائی حفاظتی نظام اور زرعی کاروباروں کے لیے مالی سہولتیں فراہم کی جائیں گی۔