پاکستان کے نمائندہ خصوصی برائے افغانستان صادق خان نے تہران میں افغانستان کے ہمسایہ ممالک کے نمائندوں کی کانفرنس کے دوران چین اور ازبکستان کے افغانستان سے متعلق نمائندوں کے ساتھ الگ الگ ملاقاتیں کیں۔ یہ ملاقاتیں علاقائی امن و سیکیورٹی اور اقتصادی تعاون کے فروغ کے تناظر میں اہم سمجھی جا رہی ہیں۔
Held separate meetings with Special Representatives for Afghanistan of China & Uzbekistan on sidelines of Afghanistan Neighbours Conference in Tehran. Shared concerns over large number of terrorists in neighbourhood, hindering regional economic integration & posing serious… pic.twitter.com/ZZxEtMcDUk
— Mohammad Sadiq (@AmbassadorSadiq) December 15, 2025
ملاقاتوں میں خطے میں دہشت گردوں کی بڑھتی ہوئی موجودگی پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔ پاکستانی نمائندے نے بتایا کہ دہشت گرد گروہوں کی سرگرمیاں نہ صرف افغانستان بلکہ پورے خطے میں استحکام کے لیے خطرہ ہیں اور علاقائی اقتصادی منصوبوں میں رکاوٹ کا باعث بن رہی ہیں۔ دونوں جانب سے اس بات پر زور دیا گیا کہ دہشت گردی کے خلاف مؤثر اقدامات کے لیے ممالک کو مشترکہ حکمت عملی اپنانا ہوگی اور باہمی تعاون کو فروغ دینا ہوگا۔
صادق خان نے چین اور ازبکستان کے نمائندوں کو یقین دہانی کرائی کہ پاکستان علاقائی تعاون اور دہشت گردی کے خاتمے کے لیے سنجیدہ اقدامات کر رہا ہے اور وہ تمام ممکنہ ذرائع استعمال کرے گا تاکہ خطے میں پائیدار امن قائم ہو سکے۔ انہوں نے خطے میں دہشت گردوں کے مالی و عسکری نیٹ ورک کے خاتمے، سرحدی نگرانی، اور انٹیلی جنس معلومات کے تبادلے پر بھی بات کی۔
ملاقات کے دوران دونوں فریقین نے اس بات پر اتفاق کیا کہ دہشت گردی اور عسکریت پسندی کے بڑھتے ہوئے خطرات کا مقابلہ کرنے کے لیے علاقائی ممالک کے درمیان مربوط اور مشترکہ اقدامات کی ضرورت ہے۔ اس سلسلے میں مستقبل میں مزید ملاقاتیں اور تعاون کے منصوبے زیر غور ہیں تاکہ خطے میں اقتصادی ترقی اور سیکیورٹی کو یقینی بنایا جا سکے۔
یہ ملاقاتیں ایران میں ہونے والی افغانستان کے ہمسایہ ممالک کی کانفرنس کے اہم سائیڈ لائن ایونٹس کا حصہ تھیں، جس کا مقصد خطے میں دیرپا امن، اقتصادی ترقی اور دہشت گردی کے خلاف مشترکہ اقدامات پر توجہ دینا تھا۔