بھارت کی وزارتِ خارجہ نے طالبان حکومت کو باضابطہ طور پر تسلیم کرنے کا عندیہ دے دیا، جسے خطے میں ایک اہم سفارتی پیشرفت قرار دیا جا رہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق دونوں ممالک نے پہلے مرحلے میں اپنے اپنے سفارت خانے کھولنے پر اتفاق کیا ہے۔ اس اقدام کے بعد جلد ہی بھارت طالبان حکومت کو تسلیم کرنے کا اعلان کرے گا۔
دوسری جانب بھارت نے کابل میں سفارت خانے کی بحالی کے بعد ٹیکنیکل مشن کے سربراہ کرن یادیو کو افغانستان میں بھارت کا سفیر مقرر کر دیا ہے۔
واضح رہے کہ افغان وزیر خارجہ امیر خان متقی نے حال ہی میں بھارت کا دورہ کیا تھا، جہاں دونوں ممالک کے مابین سفارتی تعلقات کی بحالی، تجارتی امکانات اور علاقائی سلامتی کے امور پر تفصیلی تبادلہ خیال ہوا۔ جسے عالمی ماہرین نے کامیاب دورہ قرار دیا تھا۔
گزشتہ ہفتوں کے دوران بڑی تیزی سے افغان بھارت تعلقات میں بہتری دیکھنے کو آئی ہے۔ اسی سلسلے میں بھارت نے کابل میں اپنے نمائندے کو سفیر کا درجہ دیتے ہوئے طالبان حکومت کے ساتھ سفارتی تعلقات کے لیے پہلا عملی قدم اٹھالیا ہے۔
سفارتی ماہرین کے مطابق اگر بھارت نے افغان حکومت کو تسلیم کر لیا تو وہ جنوبی ایشیا کا پہلا بڑا ملک ہوگا جو کابل کے ساتھ مکمل سفارتی تعلقات استوار کرے گا جس سے خطے کی سیاست پر گہرے اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔
دیکھیں: بھارت افغان تعلقات میں اہم پیش رفت؛ بھارت نے کابل میں تکنیکی مشن کو سفارتخانے کا درجہ دے دیا