مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج نے آپریشن مہادیو کے نام سے ایک نیا فوجی آپریشن شروع کر دیا ہے، سکیورٹی ذرائع کے مطابق اس کا مقصد آپریشن سندور کی تلافی کرنا ہے۔ ذرائع کے مطابق بھارت اس آپریشن کے تحت حراست میں لیے گئے معصوم پاکستانیوں کو جعلی مقابلے (فیک انکاؤنٹرز) میں دہشت گرد ثابت کرنے کا منصوبہ رکھتا ہے۔
آپریشن مہادیو کی حقیقت
ذرائع کا کہنا ہیکہ بھارت کے بظاہر دو مقاصد ہیں ایک تو یہ کہ مقبوضہ کشمیر میں بڑھتی ہوئی مزاحمت کو کچلنا اور آپریشن سندور کی ناکامی کی تلافی کرکے سفارتی سطح پر اپنا وقار بحال کرنا۔
عزائم میں سے ایک یہ بھی ہیکہ اس منصوبے کو ایک کامیاب فوجی آپریشن کے طور پر پیش کرنا، جبکہ حقیقت یہ ہیکہ ماضی کی طرح سوائے پروپیگنڈے کے کچھ نہیں۔
پاکستانی شہریوں کو نشانہ بنانے کی منصوبہ بندی
سکیورٹی رپورٹس کے مطابق بھارتی جیلوں میں غیر قانونی طور پر 723 پاکستانی بے گناہ قید ہیں۔ جبکہ 56 پاکستانی شہریوں کو بھارتی ایجنسیوں نے ماورائے عدالت غائب کر رکھا ہے۔
رپوٹس کے مطابق ان اسیران میں سے بعض کو جعلی پولیس مقابلوں میں استعمال کر کے میڈیا کے سامنے دہشت گرد ثابت کیا جا سکتا ہے اور ساتھ ساتھ پاکستان مخآلف بیانات بھی دلوائے جاسکتے ہیں۔
حالیہ صورتحال میں بھارتی میڈیا کا کردار
ماضی کی طرح بھارتی میڈیا کو پہلے ہی سے تیار کردہ مواد فراہم کیا جا رہا ہے۔ مثلاً پہلگام ، سندور واقعات میں جس انداز سے پروپیگنڈا کیا گیا تھا اب بھی بھارتی میڈیا سے اچھائی کی امید نہیں ہے۔
بین الاقوامی رد عمل؟
پاکستانی حکومت اور سکیورٹی اداروں نے بارہا عالمی اداروں کو ان اقدامات کے خلاف آواز اٹھانے کی اپیل کی ہے۔ اگرچہ بھارت اپنی فوجی ناکامیوں کو چھپانے کے لیے ایسے ہتھکنڈے استعمال کرتا رہا ہے لیکن اب ضرورت اس بات کی ہے کہ انسانی حقوق کی تنظیمیں اور اقوامِ متحدہ اس معاملے پر سنجیدگی سے سوچتے ہوئے کوئی جامع پالیسی مرتب کرے ورنہ آپریشن مہادیو کے اثرات خطہ بھر میں رونما ہوسکتے ہیں۔۔
دیکھیں: پہلگام حملے میں پاکستان کے ملوث ہونے کا کوئی ثبوت نہیں؛ سابق بھارتی وزیر داخلہ کا اعتراف