وفاقی دارالحکومت کے سیکٹر جی-11 میں واقع ڈسٹرکٹ اینڈ سیشنز کورٹ کے باہر خودکش حملے میں 12 افراد شہید جبکہ 27 زخمی ہو ئے ہیں۔ واقعہ دوپہر 12:40 بجے پیش آیا جب ایک خودکش حملہ آور نے سخت سیکیورٹی کے باعث کچہری میں داخل ہونے میں ناکامی کے بعد پولیس موبائل کے قریب دھماکا کر دیا۔
وزیر داخلہ جائے وقوعہ پر پہنچ گئے
واقعے کے بعد وفاقی وزیرِ داخلہ محسن نقوی نے جائے وقوعہ کا دورہ کیا اور دہشت گردوں کو سخت انتباہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ جس نے دھماکہ کیا، اسے بھگتنا پڑے گا۔ یہ کوئی معمولی واقعہ نہیں ہے بلکہ ریاست کے خلاف جنگ کا اعلان ہے۔
انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حملہ آور کچہری کے اندر داخل ہونے کی کوشش کر رہا تھا، مگر سخت سیکیورٹی کے باعث اپنے مقصد میں کامیاب نہ ہو سکا۔
سیکیورٹی کے فوری اقدامات
وزیر داخلہ محسن نقوی نے اسلام آباد میں فوری سیکیورٹی پلان کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد کے داخلی راستوں پر سیکیورٹی چیک پوسٹس مضبوط کی گئی ہیں۔ نیز اگلے دو ہفتوں کے لیے ای ٹیگ/ای-ٹیک کے بغیر گاڑیوں کے داخلے پر پابندی ہوگی۔ غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کے خلاف بڑے پیمانے پر آپریشن ہوگا۔
دیکھیں: سیکٹر جی۔ 11 اسلام آباد میں کچہری کے باہر دھماکہ، 12 افراد جاں بحق