پاکستان نے بھارتی فوجی قیادت کے حالیہ بیانات کو یکسر بے بنیاد، اشتعال انگیز اور انتخابی دلفریب بیانیہ قرار دیتے ہوئے سخت ردِ عمل ظاہر کیا ہے۔ حکام نے کہا ہے کہ یہ بیانات اقتدار کی سیاست کے تحت دہرائی جانے والی افواہ سازی کا حصہ ہیں اور ان کا مقصد عوام اور بین الاقوامی برادری میں غلط تاثر پھیلانا ہے۔
آئی ایس پی آر نے واضح کیا کہ جو بیانیے بھارتی فوجی قیادت حال ہی میں عام کر رہی ہے، وہ بارہا دہرائے جانے والے من گھڑت بیانات کی تازہ مثال ہیں۔ ایک ایٹمی قوت کی فوجی قیادت کا اس قسم کا اشتعال انگیز رویہ انتہائی پریشانی کا سبب ہے، کیونکہ غیر ضروری جارحانہ بیانات خطے میں امن و استحکام کے لیے خطرہ بن سکتے ہیں۔
آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ ایسی بے بنیاد جارحیت عوامی جذبات کو بھڑکا سکتی ہے اور جنگی جوش و جذبے کا سلسلہ شروع کر سکتی ہے، جس کے دور رس نتائج خطے کے امن کے لیے مضر ہوں گے۔ اس تناظر میں پاکستانی عسکری اور سیاسی قیادت نے بار بار کہا ہے کہ وہ اپنی سرحدوں اور قوم کے تحفظ کے لیے ہر ممکن قدم اٹھانے کو تیار ہے۔
سرکاری بیان میں مزید کہا گیا کہ معرکہِ حق کے بعد بھارت کی جانب سے شکست کا اعتراف نظر آتا ہے، اس لیے اب وہ تاریخ کو اپنے مفاد کے مطابق تحریف کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ بیان میں دعویٰ کیا گیا کہ عالمی برادری اب بھارت کی سرحد پار دہشت گردی اور علاقائی عدم استحکام کے کردار کو سمجھ رہی ہے۔
پاکستانی حکام نے خبردار کیا کہ کسی بھی نوعیت کی جارحیت کا جواب فوری، مؤثر اور مضبوط انداز میں دیا جائے گا۔ ہر اقدام کا حساب کتاب تاریخ میں رقم ہوگا، اور قومی سالمیت پر کسی قسم کی سمجھوتہ قابلِ قبول نہیں ہوگا۔
سفارتی حلقوں کا مؤقف یہ رہا کہ خطے میں پائیدار امن کے لیے مذاکرات، باہمی احترام اور ذمہ دارانہ رویئے کی ضرورت ہے، جبکہ جارحانہ بیانات سے اجتناب لازمی سمجھا جائے گا۔