وادی تیراہ میں عسکریت پسند گروہوں اور خیبر گرینڈ جرگہ کے درمیان مذاکرات کا دوسرا دور مکمل ہو گیا ہے۔ مذاکرات میں تحصیل لنڈی کوتل اور باڑہ کے زعما اور سیاسی شخصیات نے شرکت کی۔
تفصیلات کے مطابق جرگے میں ملک تاج الدین، مفتی اعجاز، ملک رزاق ذخہ خیل، ملک طاہر خان، ملک زیر احمد شاہ، ملک خالد خان اور ملک پرویز سمیت باڑہ سیاسی اتحاد کے قائدین شامل تھے۔
جرگہ میں موجود ارکان نے عسکریت پسندوں کے دو گروہوں سے انفرادی ملاقاتیں کیں۔ پہلے مرحلے میں حافظ گل بہادر، لشکرِ اسلام اور جماعت الاحرار کے نمائندے شامل تھے، جبکہ دوسرے مرحلےمیں کالعدم تحریکِ طالبان پاکستان سے وابستہ تھا۔
ذرائع کے مطابق مقامی عمائدین نے دونوں گروہوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اگر انہوں نے علاقہ خالی نہ کیا تو سیکیورٹی ادارے آپریشن کرنے پر مجبور ہونگے، جس کے نتیجے میں مقامی آبادی کو شدید نقصانات کا سامنا کرنا پڑے گا۔ جواب میں عسکریت پسند گروہوں کا کہنا تھا کہ وہ مقامی کے متاثر ہونے کے پیشِ نظر انخلا پر غور کر رہے ہیں، تاہم اپنے بڑوں سے مشاورت کے بعد ہی کوئی فیصلہ کرپائیں گے۔
آج سے دس دن قبل خیبر گرینڈ جرگہ اور عسکریت پسندوں کے درمیان مذاکرات کے پہلے دور میں عسکریت پسند گروہوں نے قبائلی اضلاع میں شریعت کے نفاذ کا مطالبہ پیش کیا تھا۔
ذرائع کے مطابق مذاکرات کےتیسرے دور میں علاقے کے امن و امان اور عسکریت پسندوں کے ممکنہ انخلا کے حوالے سے مزید پیش رفت متوقع ہے۔