...
سکیورٹی ماہرین کے مطابق ایک ایسی صورتحال میں یہ قانون ختم کرنا جب افغانستان کی جانب سے بھی کشیدگی اور دراندازی جاری ہے اور صوبے کا اپنا امن بھی خراب ہے، سکیورٹی پر سنگین اثرات مرتب کر سکتا ہے۔

November 15, 2025

اہلکاروں کا کہنا ہے کہ جس پمفلٹ نے تفتیش کا آغاز کیا، وہی سلسلہ بعد میں اس کار تک جا پہنچا جو دہلی میں پھٹ گئی۔ لیکن اس حملے نے ملک میں اسلاموفوبیا اور کشمیری مخالف جذبات کی نئی لہر بھی چلا دی ہے۔

November 15, 2025

ذرائع کے مطابق ملا ہبت اللہ نے حقانی نیٹ ورک کے ایک اہم رکن حافظ بلال کو جیلوں کے امور کی اصلاحاتی ایجنسی میں تکنیکی و پیشہ ورانہ پالیسی کا معین مقرر کیا ہے۔

November 14, 2025

وزیر سدھو نے سرمایہ کاری اور تجارتی تعاون بڑھانے پر زور دیا ہے جبکہ سکھ کمیونٹی کے تحفظات تاحال برقرار ہیں

November 14, 2025

سیکیورٹی فورسز نے ٹی ٹی پی کے چار دہشت گردوں کو گرفتار لیا، حملے کی منصوبہ بندی افغانستان سے کی گئی

November 14, 2025

اٹلی نے سراجیو محاصرے کے دوران غیر ملکیوں کی مبینہ سنائپر سفاری کی تحقیقات شروع کر دی ہیں، جن پر شہریوں خصوصاً بچوں کو نشانہ بنانے کے الزامات ہیں

November 14, 2025

خیبر پختونخوا کابینہ نے 2011 سول پاور ریگولیشن ختم کرنے کی منظوری دے دی

سکیورٹی ماہرین کے مطابق ایک ایسی صورتحال میں یہ قانون ختم کرنا جب افغانستان کی جانب سے بھی کشیدگی اور دراندازی جاری ہے اور صوبے کا اپنا امن بھی خراب ہے، سکیورٹی پر سنگین اثرات مرتب کر سکتا ہے۔

[read-estimate]

خیبر پختونخوا کابینہ نے 2011 سول پاور ریگولیشن ختم کرنے کی منظوری دے دی

یہ اقدام صوبائی اسمبلی کی حالیہ متفقہ قرارداد کے عین مطابق ہے، جس میں 2011 کے ریگولیشن کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

November 15, 2025

خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کی زیرِ صدارت صوبائی کابینہ نے 14 نومبر 2025 کو پشاور میں ہونے والے اپنے پہلے اجلاس میں ایکشن (اِن ایڈ آف سول پاور) ریگولیشن 2011 کو ختم کرنے کی منظوری دے دی۔ یہ ریگولیشن سابقہ قبائلی اضلاع میں انسدادِ دہشت گردی اقدامات کے لیے نافذ کیا گیا تھا، جس میں سیکیورٹی فورسز کو وسیع اختیارات اور قانونی استثنیٰ حاصل تھا۔

یہ قانون برسوں سے انسانی حقوق کی تنظیموں اور قبائلی عوام کی جانب سے تنقید کی زد میں رہا، کیونکہ اس کے تحت مبینہ طور پر جبری گمشدگیوں، ماورائے عدالت کارروائیوں اور غیر شفاف حراستی نظام کو تقویت ملی۔ پشاور ہائی کورٹ نے بھی اسے آئین سے متصادم قرار دیا تھا، جس کے خلاف صوبائی حکومت نے سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی تھی۔

صوبائی کابینہ کے فیصلے کے مطابق، حکومت اب سپریم کورٹ میں زیرِ التواء اپیل واپس لینے کی تیاری کر رہی ہے۔ یہ اقدام صوبائی اسمبلی کی حالیہ متفقہ قرارداد کے عین مطابق ہے، جس میں 2011 کے ریگولیشن کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ تاہم اس فیصلے کو عملدرآمد کے لیے حتمی منظوری صوبائی اسمبلی سے درکار ہوگی۔

معاونِ خصوصی برائے اطلاعات شفیع جان کے مطابق کابینہ نے اس ریگولیشن سے متعلق سپریم کورٹ میں زیر التوا اپیل واپس لینے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس قانون کا خاتمہ خیبر پختونخوا اسمبلی کی متفقہ قرارداد کے مطابق ہے، اور اس کا باضابطہ نفاذ اسمبلی کی منظوری کے بعد عمل میں آئے گا۔

سیاسی اور انسانی حقوق کے ماہرین اس پیشرفت کو قبائلی علاقوں کے لیے ایک اہم موڑ قرار دے رہے ہیں، جو طویل عرصے سے سخت سکیورٹی قوانین کے بوجھ تلے زندگی گزار رہے تھے۔ حکومت کے مطابق، ریگولیشن کے خاتمے کے بعد بھی دہشت گردی کے خطرات سے نمٹنے کے لیے دیگر قانونی و انتظامی اقدامات برقرار رہیں گے۔

تاہم سکیورٹی ماہرین کے مطابق ایک ایسی صورتحال میں یہ قانون ختم کرنا جب افغانستان کی جانب سے بھی کشیدگی اور دراندازی جاری ہے اور صوبے کا اپنا امن بھی خراب ہے، سکیورٹی پر سنگین اثرات مرتب کر سکتا ہے۔

متعلقہ مضامین

اہلکاروں کا کہنا ہے کہ جس پمفلٹ نے تفتیش کا آغاز کیا، وہی سلسلہ بعد میں اس کار تک جا پہنچا جو دہلی میں پھٹ گئی۔ لیکن اس حملے نے ملک میں اسلاموفوبیا اور کشمیری مخالف جذبات کی نئی لہر بھی چلا دی ہے۔

November 15, 2025

ذرائع کے مطابق ملا ہبت اللہ نے حقانی نیٹ ورک کے ایک اہم رکن حافظ بلال کو جیلوں کے امور کی اصلاحاتی ایجنسی میں تکنیکی و پیشہ ورانہ پالیسی کا معین مقرر کیا ہے۔

November 14, 2025

وزیر سدھو نے سرمایہ کاری اور تجارتی تعاون بڑھانے پر زور دیا ہے جبکہ سکھ کمیونٹی کے تحفظات تاحال برقرار ہیں

November 14, 2025

سیکیورٹی فورسز نے ٹی ٹی پی کے چار دہشت گردوں کو گرفتار لیا، حملے کی منصوبہ بندی افغانستان سے کی گئی

November 14, 2025

رائے دیں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Seraphinite AcceleratorOptimized by Seraphinite Accelerator
Turns on site high speed to be attractive for people and search engines.