صوبائی حکومت خیبرپختونخوا نے صوبے کے یتیم طلبا و طالبات کے لیے مفت تعلیم کا فیصلہ کیا ہے۔ اس منصوبے کے لیے 4 ارب 50 کروڑ روپے کی بڑی رقم مختص کی گئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل خان آفریدی نے اعلان کیا ہے کہ ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ میں کامیاب ہونے والے یتیم طلبا کی اعلیٰ تعلیم کا تمام تر اخرجات صوبائی حکومت برداشت کرے گی۔
اس موقع پر وزیر اعلیٰ نے فرنٹئیر ویمن کالج میں انصاف فیمیل ایجوکیشن کارڈ پروگرام کا باضابطہ آغاز بھی کیا ہے۔ اس اسکیم کے تحت خیبرپختونخوا کے 120 کالجوں میں زیر تعلیم 55 ہزار سے زائد طالبات کو بارہویں جماعت تک مفت تعلیم فراہم کی جائے گی۔
وزیرِ اعلیٰ سہیل آفریدی کا کہنا تھا کہ خواتین کو تعلیم کے ذریعے بااختیار بنانا ہماری حکومت کی ترجیحات میں سے ہے۔ ایک تعلیم یافتہ خاتون نہ صرف ایک خاندان بلکہ پورے معاشرے کو مستحکم بناتی ہے۔ اسکی چیز کو مد نظر رکھتے ہوئے آئندہ بجٹ میں خواتین کی تعلیم کے لیے مزید رقم مختص کی جائے گی تاکہ خیبرپختونخوا پاکستان بھر میں ایک مثالی اور قابلِ تقلیدصوبہ بن سکے۔
انہوں نے تعلیم یافتہ نوجوانوں کے لیے انٹرن شپ پروگرام متعارف کرانے کی ہدایات بھی جاری کیں ہیں تاکہ بیچلر اور ماسٹر ڈگری کے حامل افراد کو روزگار کے لیے عملی مہارتیں سیکھنے کا موقع مل سکے۔ مذکورہ منصوبہ صوبے میں تعلیمی انقلاب، طالبات اور یتیم بچوں کو معاشی طور پر خود مختار بنانے کی ایک اہم کوشش سمجھا جا رہا ہے۔