ملک نصیر احمد کی رہائی تک احتجاج جاری رہے گا، جرگے میں موجود عمائدین کا مؤقف
جمرود تحصیل میں قوم کوکی خیل کا ایک اہم اور ہنگامی نوعیت کا گرینڈ جرگہ منعقد ہوا جس میں قوم کے مشران اور عمائدین نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ جرگہ میں شریک مشران نے متفقہ طور پر فیصلہ کیا کہ رواں ہفتے کے دوران باب خیبر کے مقام پر احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا اور یہ احتجاج اس وقت تک جاری رہے گا جب تک ملک نصیر احمد کوکی خیل کو باعزت طور پر رہا نہیں کیا جاتا،احتجاج میں قوم کے ہر زیلی شاخ سے سو سے زائد افراد شرکت یقینی بنانے کا اعلان بھی ہوا
جرگے سے خطاب کرتے ہوئے ملک فیض اللہ جان، ملک برکت کھٹیا خیل، ملک خان محمد آفریدی اور دیگر مشران نے شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ریاستی ادارے اور حکومت عوام کو تحفظ اور انصاف دینے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک نصیر احمد کوکی خیل کو ایک بے بنیاد اور ناکردہ جرم کے تحت گرفتار کر کے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے، جس کا نہ کوئی ثبوت ہے اور نہ ہی قانونی جواز۔
مشران کا کہنا تھا کہ جب تک ملک نصیر احمد کو رہا نہیں کیا جاتا، قوم کوکی خیل کسی بھی حکومتی فیصلے خصوصاً ریگی للمہ سے متعلق کسی پیش رفت کو نہ قبول کرے گی اور نہ منظور کرے گی۔ انہوں نے تیراہ راجگل کے متاثرین سے کئے گئے حکومتی وعدوں پر عمل درآمد نہ ہونے پر بھی سخت تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ حکومت مسلسل ٹال مٹول سے کام لے رہی ہے۔
جرگے کے شرکاء نے واضح کیا کہ احتجاجی تحریک قوم کے مشورے اور اتحاد سے جاری رکھی جائے گی، اور اگر حکومت نے مطالبات پر سنجیدگی نہ دکھائی تو اس کا دائرہ کار وقت کے ساتھ وسیع کیا جا سکتا۔