بھارت میں سیاسی قیادت ہو یا فوجی جرنیل، ہر طاقتور فرد ہفتہ وار ’’مودی دربار‘‘ میں حاضری لگانا اپنی وفاداری کا ثبوت سمجھتا ہے۔ پاکستان کے خلاف بڑھکیں مارنا اس دربار میں خوشنودی حاصل کرنے کا آسان ترین راستہ ہے۔ اس ہفتے یہ ذمہ داری لیفٹیننٹ جنرل منوج کٹیار نے نبھائی، جنہوں نے پاکستان کو خطرناک دھمکیاں دیتے ہوئے وہی روایتی جارحانہ بیانیہ دہرایا، مگر زمینی حقائق اور عالمی رپورٹس کو مکمل طور پر نظرانداز کیا۔ گودی میڈیا بھی حسبِ روایت انہی بیانات کو سنسنی خیز انداز میں پیش کرتا رہا، جبکہ اصل مسائل ایک بار پھر قالین کے نیچے دبا دیے گئے۔
حقیقت یہ ہے کہ امریکی یو ایس–چائنا اکنامک سکیورٹی کمیشن کی حالیہ رپورٹ نے بھارتی ملٹری اور سیاسی قیادت کے تمام دعوؤں کی قلعی کھول دی ہے۔ رپورٹ واضح طور پر بتاتی ہے کہ آپریشن سیندور کے دوران چار روزہ جھڑپ میں پاکستان نے بھارت پر واضح فوجی برتری دکھائی، جبکہ بھارتی اسلحہ کمزور اور ناکارہ ثابت ہوا۔ حیران کن طور پر دبئی ایئر شو میں بھارتی ایئر فورس کی مسلسل غلطیوں اور فنی خرابیوں نے دنیا کے سامنے بھارت کی حقیقی عسکری صلاحیت کا پول مزید کھول دیا۔
مودی حکومت نے عالمی سطح پر اپنی ’’طاقت‘‘ کا مصنوعی تاثر دینے کے لیے کروڑوں ڈالر لابنگ پر خرچ کیے، مگر امریکی کانگریشن رپورٹ نے تمام بیانیے کو زور دار طمانچہ رسید کر دیا۔ بھارت کی عالمی ساکھ بڑھنے کے جو دعوے برسوں سے گودی میڈیا کر رہا تھا، وہ ایک ہی رپورٹ سے زمین بوس ہو گئے۔
بھارت کا مسئلہ صرف جھوٹے دعوے نہیں، بلکہ پروپیگنڈا مشینری ہے جو ہر ناکامی کو پاکستان پر ڈال کر معاملہ بدلنے کی کوشش کرتی ہے۔ پہلگام حملہ ہو یا پلوامہ، بھارت آج تک کوئی ٹھوس ثبوت دنیا کے سامنے پیش نہ کر سکا۔ این آئی اے خود اعتراف کر چکی ہے کہ حملہ آوروں کے جن ’’خاکوں‘‘ کو بنیاد بنا کر پاکستان پر الزام لگایا گیا، وہ سراسر غلط تھے۔
امریکی رپورٹ بھی کہتی ہے کہ ان جھڑپوں کا پاکستانی دہشتگردی سے کوئی تعلق ثابت نہیں یعنی بھارت کا دہشتگردی والا بیانیہ عالمی سطح پر پہلے ہی مسترد ہو چکا تھا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ جنگ بندی کا اعلان بھارت نے نہیں بلکہ سب سے پہلے صدر ٹرمپ نے کیا، جو بتاتا ہے کہ مودی حکومت کو امریکی دباؤ پر پیچھے ہٹنا پڑا۔
سات جنگی جہازوں کے تباہ ہونے، بھارتی نقصانات چھپانے، اور جنگ کو ’’ٹریلر‘‘ کہنے جیسے بیانات نے بھارت کی سبکی میں مزید اضافہ کیا۔ حتیٰ کہ انڈونیشیا میں بھارتی فوجی اتاشی بھی خود مان گئے کہ تمام نقصان سیاسی مداخلت اور دکھاوے کی جنگ کا نتیجہ تھا۔
اس کے باوجود بھارتی گودی میڈیا امریکی رپورٹ پر مکمل خاموش ہے کیونکہ سچ دکھانا اس کا مقصد نہیں، بلکہ ’’لگے رہو مُنّا بھائی‘‘ جیسے ہفتہ وار پروپیگنڈا ایپی سوڈ نشر کرنا اس کا اصل مشن ہے، تاکہ عوام بھی خوش رہیں اور مودی بھی خوش۔
دیکھیں: بھارتی آرمی چیف کے کشمیر، پاکستان اور علاقائی سکیورٹی سے متعلق دعوے چانکیہ ڈیفنس ڈائیلاگ میں بے نقاب