شہریوں سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ قونصلر خدمات کے لیے پہلے سے ملاقات کا وقت طے کریں تاکہ کام کی روانی اور نظم و ضبط برقرار رکھا جا سکے۔

November 10, 2025

ان کی وفات نے پاکستانی علمی، ادبی اور تعلیمی حلقوں کو گہرے رنج میں مبتلا کر دیا ہے، جہاں انہیں نہ صرف ایک استاد بلکہ ایک مشعلِ راہ کے طور پر دیکھا جاتا رہا ہے۔

November 10, 2025

عینی شاہدین کے مطابق ہرات کے زونل اسپتال میں خواتین مریضوں، تیمارداروں اور حتیٰ کہ طبی عملے کو بھی چادری نہ پہننے پر داخلے سے روک دیا گیا۔

November 10, 2025

اختتامی بیان میں طالبان وزیر خارجہ نے کہا کہ اگر کوئی ملک افغانستان کی خودمختاری پر حملہ کرے گا تو اسلامی امارت دفاع کرے گی۔

November 10, 2025

ہرات میں یہ احتجاج ان پابندیوں کے خلاف افغان خواتین کی مزاحمت کی تازہ مثال ہے۔ خطرات کے باوجود خواتین نے ایک بار پھر دنیا کو یہ پیغام دیا ہے کہ افغان عورت اب بھی اپنی شناخت، آزادی اور وقار کے لیے کھڑی ہے۔

November 10, 2025

پاکستان نے طالبان کے مہاجرین سے متعلق دعوے مسترد کر دیے، سرحد پار دہشت گردی روکنے کے لیے ٹی ٹی پی اور بی ایل اے کے جنگجوؤں کی حوالگی کا مطالبہ

November 10, 2025

امر بالمعروف کی وضاحت: ہرات میں خواتین پر برقع پہننا لازمی نہیں؛ وزارت مذہبی امور

عینی شاہدین کے مطابق ہرات کے زونل اسپتال میں خواتین مریضوں، تیمارداروں اور حتیٰ کہ طبی عملے کو بھی چادری نہ پہننے پر داخلے سے روک دیا گیا۔

1 min read

امر بالمعروف کی وضاحت: ہرات میں خواتین پر برقع پہننا لازمی نہیں؛ وزارت مذہبی امور

وزارت کے مطابق خواتین کو طالبان کے مقرر کردہ "شرعی حجاب" کی پابندی ضرور کرنی ہوگی، تاہم یہ دعویٰ کہ صرف برقع ہی قبول شدہ لباس ہے، درست نہیں۔

November 10, 2025

افغانستان میں خواتین کے لیے برقع لازمی قرار دینے کے معاملے پر تضاد سامنے آ گیا ہے۔ طالبان کی وزارتِ امر بالمعروف و نہی عن المنکر نے وضاحت کی ہے کہ ہرات میں خواتین کے لیے برقع (چادری) پہننا لازمی قرار نہیں دیا گیا اور نہ ہی کسی خاتون کو سرکاری دفاتر میں خدمات حاصل کرنے سے صرف اس بنیاد پر روکا گیا کہ وہ برقع نہیں پہن رہی تھیں۔

وزارت کے مطابق خواتین کو طالبان کے مقرر کردہ “شرعی حجاب” کی پابندی ضرور کرنی ہوگی، تاہم یہ دعویٰ کہ صرف برقع ہی قبول شدہ لباس ہے، درست نہیں۔

دوسری جانب مقامی ذرائع اور سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ہرات میں طالبان اہلکار خواتین کو برقع پہننے پر مجبور کر رہے ہیں۔ رپورٹس کے مطابق 14 عقرب (مطابق 6 نومبر) سے طالبان نے ہرات کے سرکاری دفاتر اور اسپتالوں میں خواتین کے داخلے پر پابندی عائد کر دی ہے اگر وہ برقع میں ملبوس نہ ہوں۔

عینی شاہدین کے مطابق ہرات کے زونل اسپتال میں خواتین مریضوں، تیمارداروں اور حتیٰ کہ طبی عملے کو بھی چادری نہ پہننے پر داخلے سے روک دیا گیا۔ یہ صورتحال افغانستان میں خواتین کے حقوق اور عوامی خدمات تک ان کی رسائی کے حوالے سے ایک نئی بحث کو جنم دے رہی ہے۔

دیکھیں: افغان وزرا کے پاکستان کے خلاف جارحانہ بیانات اور بھارتی میڈیا میں پذیرائی

متعلقہ مضامین

شہریوں سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ قونصلر خدمات کے لیے پہلے سے ملاقات کا وقت طے کریں تاکہ کام کی روانی اور نظم و ضبط برقرار رکھا جا سکے۔

November 10, 2025

ان کی وفات نے پاکستانی علمی، ادبی اور تعلیمی حلقوں کو گہرے رنج میں مبتلا کر دیا ہے، جہاں انہیں نہ صرف ایک استاد بلکہ ایک مشعلِ راہ کے طور پر دیکھا جاتا رہا ہے۔

November 10, 2025

اختتامی بیان میں طالبان وزیر خارجہ نے کہا کہ اگر کوئی ملک افغانستان کی خودمختاری پر حملہ کرے گا تو اسلامی امارت دفاع کرے گی۔

November 10, 2025

ہرات میں یہ احتجاج ان پابندیوں کے خلاف افغان خواتین کی مزاحمت کی تازہ مثال ہے۔ خطرات کے باوجود خواتین نے ایک بار پھر دنیا کو یہ پیغام دیا ہے کہ افغان عورت اب بھی اپنی شناخت، آزادی اور وقار کے لیے کھڑی ہے۔

November 10, 2025

رائے دیں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *