پاکستان اور اردن کے درمیان دو طرفہ تعلقات کو نئی جہت دینے کے لیے اسلام آباد میں اہم ملاقاتیں اور معاہدوں کا سلسلہ ہوا، جس دوران دونوں ممالک نے مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے کے لیے متعدد مفاہمتی یادداشتوں اور معاہدوں کا تبادلہ کیا۔ وزیراعظم شہباز شریف اور اردن کے شاہ عبداللّٰہ دوم کے درمیان ہونے والی ملاقات میں اقتصادی، تجارتی، سرمایہ کاری، صحت، سائنس و ٹیکنالوجی، تعلیم اور دفاع کے شعبوں میں شراکت داری مزید مضبوط بنانے پر اتفاق کیا گیا۔
ملاقات میں میڈیا، ثقافت اور تعلیم کے شعبوں میں بھی تعاون بڑھانے کے لیے یادداشتوں پر دستخط کیے گئے، جن میں پاکستان ٹیلی ویژن کارپوریشن اور جارڈن ریڈیو اینڈ ٹیلیویژن کے درمیان مفاہمتی یادداشت، پاکستان براڈکاسٹنگ کارپوریشن اور جارڈن ریڈیو اینڈ ٹیلیویژن کارپوریشن کے درمیان تعاون کا معاہدہ، پاکستان اور اردن کے درمیان ثقافتی پروگرام کا آغاز، اور یونیورسٹی آف جارڈن میں اردو زبان کے فروغ سے متعلق پیش رفت شامل ہے۔
اعلامیے کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے شاہ عبداللّٰہ کو افغانستان اور بھارت کے ساتھ موجودہ علاقائی صورتحال اور پاکستان کے سیکیورٹی و سیاسی چیلنجز سے آگاہ کیا، جس پر اردن کے فرمانروا نے خطے میں امن و استحکام برقرار رکھنے کے لئے پاکستان کے کردار کو سراہا۔ دونوں رہنماؤں نے غزہ میں فوری جنگ بندی کے لیے 8 اسلامی ممالک کی مشترکہ کوششوں کو مزید مربوط بنانے پر زور دیا۔
شاہ عبداللّٰہ نے غزہ جنگ کے بعد استحکام کی کوششوں میں اردن کے کردار کے لیے پاکستان کی حمایت کا شکریہ ادا کیا، جبکہ دونوں ممالک نے غزہ پر اپنے اصولی اور یکساں مؤقف کا اعادہ بھی کیا۔ وزیراعظم نے شاہ عبداللّٰہ اور ان کے وفد کے اعزاز میں عشائیہ بھی دیا جس میں فیلڈ مارشل عاصم منیر، وفاقی وزراء اور اعلیٰ حکام شریک تھے۔
دونوں ممالک نے دو طرفہ تجارت، سرمایہ کاری اور دفاعی شعبوں میں عملی تعاون بڑھانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے علاقائی سیکیورٹی، انسداد دہشت گردی اور باہمی اقتصادی استحکام کے لیے مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا۔ اسلام آباد میں ہونے والی ملاقات کو دونوں ممالک کے تعلقات کے نئے دور کا آغاز قرار دیا جا رہا ہے، جس سے نہ صرف سفارتی بلکہ اقتصادی و ثقافتی سطح پر بھی شراکت داری میں نمایاں اضافہ متوقع ہے۔
دیکھیں: اردن کے بادشاہ شاہ عبداللہ دوم اپنے دو روزہ دورے پر اسلام آباد پہنچ گئے