پشاور:نامور ڈاکٹر نذیر تبسم مشاعرہ پڑھتے پڑھتے دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کرگئے۔ آپ نے تعلیم پشاور یونیورسٹی سے مکمل کی، ان کا تحقیقی مقالہ جو ’سرحد کے اردو غزل گو شعرا: قیام پاکستان کے بعد‘ کے نام شائع ہوا ایک تاریخی شاہکار ہے جو تحقیقیی دنیا میں بڑی قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔
ڈاکٹر نذیر تبسم شاعری اور تحقیق میں بڑا ذوق رکھتے تھے اور ادبی ذوق کے ذریعے اردو ادب میں نمایاں اضافہ کیا۔
ان کے اشعار باقاعدہ کتابی صورت میں چھپ کر منظرِ عام پر آگئی ہیں
تم اداس مت ہونا، کیسے رائیگاں ہوئے ہم اور ابھی موسم نہیں بدلا منظر یہ تینوں شائع ہوکر کتابی صورت میں موجود ہیں۔ آپ کے اشعار کی ایک خاصیت یہ تھی کہ اشعار میں پختون روایات کی جھلک ملتی تھی ان کے تحقیقی مضامین مختلف جرائد میں شائع ہوئے۔
ادبی حلقوں کی جانب سے آپ کے چلے جانے اظہارِ افسوس کیا گیا ہے۔ ادبی ذوق کے حامل افراد کا کہنا تھا ڈاکٹر نذیر احمد کا نام اردو ادب کے معتبر شعرا میں ہمیشہ زندہ رہے گا۔
دیکھیں: جے یو آئی ملاکنڈ کے امیر مفتی کفایت اللہ انتقال کر گئے