طالبان کے ذرائع نے جمعہ کو افغانستان انٹرنیشنل پشتو کو بتایا کہ گزشتہ ایک ماہ کے دوران طالبان کے سربراہ ملا ہبت اللہ نے وزارتِ داخلہ کے وزیر سراج الدین حقانی کے قریبی افراد کو مختلف سرکاری عہدوں پر تعینات کیا ہے۔
ملا ہبت اللہ نے اپنے حالیہ حکم میں محمد وزیر بادشاہ کو وزارتِ داخلہ کا معین مقرر کیا، جو کہ حقانی نیٹ ورک کا ایک انتہائی بااثر اور قابل اعتماد شخص سمجھا جاتا ہے۔
اسی حکم کے تحت وزارتِ داخلہ کے نائب وزیر عبد اللہ مختار کو خوست ولایت کے طالبان گورنر کے طور پر تعینات کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق مختار بھی سراج الدین حقانی کے نزدیک ترین افراد میں شمار ہوتے ہیں۔
اسی دوران ملا ہبت اللہ نے وزارتِ داخلہ کے دوسرے نائب محمد نبی عمری کے بھائی حافظ عبدالرشید عمری کو خوست میں میئر کے طور پر تعینات کیا، جو اس سے قبل غزنی کے نائب گورنر کے طور پر کام کر چکے ہیں۔
ذرائع کے مطابق ملا ہبت اللہ نے حقانی نیٹ ورک کے ایک اہم رکن حافظ بلال کو جیلوں کے امور کی اصلاحاتی ایجنسی میں تکنیکی و پیشہ ورانہ پالیسی کا معین مقرر کیا ہے۔
باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ ملا ہبت اللہ کوشش کر رہے ہیں کہ خوست میں حقانی نیٹ ورک کے اثر و رسوخ کو کم کیا جائے، تاہم اب ایک بار پھر سراج الدین حقانی کے قریبی افراد اس ولایت میں اہم عہدوں پر تعینات ہو چکے ہیں۔
خوست سراج الدین حقانی کے اثر و رسوخ کا مرکز سمجھا جاتا ہے، اور یہ گروہ مسلسل کوشش کرتا رہا ہے کہ اپنی ولایت میں مکمل کنٹرول برقرار رکھے۔