ترجمان دفترِ خارجہ طاہر اندر ابی نے پریس بریفنگ میں بھارت کے اس دعوے کی سختی سے تردید کی ہے کہ پاکستان نے سری لنکا کے لیے بھارتی پرواز کی کلیئرنس میں تاخیر کی۔ ترجمان نے اس کو دعوے کو گمراہ کن قرار دیتے ہوئے بتایا کہ پاکستان کے پاس اس حوالے سے واضح دستاویزی ثبوت موجود ہیں۔
ترجمانِ دفترِخارجہ کے مطابق سرکاری دستاویزات بروقت بھارت کو بھیجی گئیں جبکہ کلیئرنس بھارت کی جانب سے تقریباً 60 سے 70 گھنٹے بعد جاری کی گئی۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ انسانی امداد بھی انصاف کی طرح ہے تاخیر ہو تو اس کا مقصد ختم ہو جاتا ہے۔
ترجمانِ دفترِ خارجہ طاہر اندر ابی نے پریس بریفنگ کے دوران چین سے متعلق بھارتی میڈیا کے تبصروں پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان چین کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی مکمل حمایت کرتا ہے۔ اسی طرح افغانستان کی صورتِ حال پر بات کرتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ اقوامِ متحدہ کی باضابطہ درخواست پر پاکستان نے افغانستان کے لیے انسانی امدادی سامان کی ترسیل کی اجازت دی ہے۔
تاہم انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ باہمی تجارت اور ٹرانزٹ ٹریڈ کے لیے سرحد بدستور بند رہے گی جب تک افغان سرزمین سے پاکستان کے خلاف دہشت گردی کا سلسلہ ختم نہیں ہو جاتا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کا مسئلہ افغان عوام سے نہیں بلکہ دہشت گرد گروہوں اور سرحد پار دہشت گردی سے ہے۔