یومِ جمہوریہ کے موقع پر پاکستانی حکام نے طیب اردوغان سمیت ترک عوام کو 102 ویں یومِ جمہوریہ کی مبارکباد پیش کی

October 29, 2025

قبل ازیں اسرائیل کے وزیراعظم نیتن یاہو نے ڈھٹائی اختیار کرتے ہوئے الٹا حماس پر ہی امن معاہدے کی خلاف وزری کا الزام عائد کردیا اور اپنی افواج کو غزہ پر فوری اور بڑے حملے کا حکم دیا تھا۔

October 29, 2025

سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کا کہنا تھا سعودی وژن 2030 کے اہداف اور پاکستان کی کامیاب معیشت ایک دوسرے سے منسلک ہیں

October 29, 2025

وفاقی وزیر عطا تارڑ کے مطابق پاکستان کے پیش کردہ شواہد مضبوط اور ناقابلِ تردید تھے مگر افغان وفد نے الزام تراشی اور عدمِ سنجیدگی کا رویہ اپنائے رکھا

October 29, 2025

امریکی حکام کے مطابق مذکورہ واقعہ دورانِ سفر پیش آیا، جب بھارتی شہری نے دو کم عمر بچوں کو نقصان پہنچانے کی غرض سے ان پر حملہ کیا

October 29, 2025

وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے مذاکرات کے بعد بیان میں کہا کہ “پاکستان خطے میں امن چاہتا ہے، مگر اپنی سرحدی سلامتی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا۔” انہوں نے واضح کیا کہ “اگر جنگ بندی کی خلاف ورزی جاری رہی تو پاکستان معاہدے کو غیر مؤثر سمجھنے میں حق بجانب ہوگا

October 29, 2025

ڈراموں میں منفی کرداروں کے معاشرے پہ اثرات

متواتر نشر ہوتے پاکستانی ڈراموں کا ہدف ہمارے گھر ہیں۔ گھروں کا سکون، رشتوں کا تقدس ،افراد خانہ کی محبت و ہمدردی سب ہی کچھ نشانے پر ہے۔  

1 min read

ڈراموں میں منفی کرداروں کے معاشرے پہ اثرات

ان ڈرامہ رائیٹرز کا ہاتھ روک دیجئے اپنی اسکرین کو اپنے گھروں کی تباہی کا ذریعہ نہ بننے دیں۔ ان ڈراموں کا قبلہ درست کردیں قبل اس کے کہ یہ آپ کے معاشرے کو ختم کریں۔ 

August 26, 2025

بجلیوں کی زد میں ہے آشیاں میرا  

آپ ڈرامہ دیکھ رہے ہیں ،ایک کے بعد دوسرا دوسرے کے بعد تیسرا اور تیسرے کے بعد چوتھا،ان میں کیا کہانیاں ہیں۔ 

جھوٹ ،نفرت ،بہتان،الزام تراشی،توہین اور سازشیں - اخلاقیات کا جنازہ ہی تو نکل رہا ہے۔ 

متواتر نشر ہوتے پاکستانی ڈراموں کا ہدف ہمارے گھر ہیں۔ گھروں کا سکون، رشتوں کا تقدس ،افراد خانہ کی محبت و ہمدردی سب ہی کچھ نشانے پر ہے۔  

،خون کے رشتوں کا ایک دوسرے سے بدظن کرنا، بھائی بہن کی محبت، نند بھابی اور ساس بہو کے ساتھ ساتھ دیورانی جیٹھانی اور بھائی بھائی ڈراموں میں ایک دوسرے کی جڑیں کاٹتے دکھائی دیتے ہیں۔

نفرت ،بدطنی ،تجسس اور شاطر چالیں ڈراموں میں ہر رشتہ کا طریقہ واردات ہے۔ 

ہر بیوی بدچلن اور ہر شوہر آزاد، شادی شدہ مرد و عورت ایک دوسرے سے بیزار ہیں۔ ہر عورت مالدار آدمی کے پیچھے اور ہر مرد خوبصورت عورت کے لیئے سرگرداں، میاں بیوی کے رشتے کو داغدار کر رہا ہے ۔ 

والدین سگی اولاد سے بیزار اور اولاد کا والدین سے بدزبانی کا سبق ، طالبات اور استاد کا احترام مجروح کرتے ڈائیلاگ، اب مزید جو چیز دکھائی جانے لگی ہے اوراس کا معاشرے پر جو بھیانک اثر پڑے گا اس کا ازالہ ممکن نہیں، وہ ہے انتقام کا کلچر تشدد کی تعلیم ،خود کشی اور قتل کے طریقے۔  

خدا کے لیئے کوئی ہے جو یہ دیکھے کہ ڈرامے پورے معاشرے کو کس رخ پر لے  کے جارہے ہیں۔  

یہ ہمارے معاشرے کی کہانیاں ہرگز نہیں ہیں ان واقعات کی ہمارے گھروں سے دور کی بھی مطابقت نہیں ہے۔ عورت کے کردار کو اس قدر خراب کیا جارہا ہے کہ لالچی،سازشی اور نامحرم کی محبت میں اپنے گھر تباہ کرنے والی اور یہ کہ وہ انتہائی غیر معتبر اور بدچلن ہے۔     

پھرعورت ذات پر تشدد اور مار پیٹ کے مناظر تھپڑوں کی بارش

شوہر کی بدسلوکی، نئی دلہن پر ظلم و جبر- کیا چاہتے ہیں آپ ؟ 

عورت کی اتنے بے عزتی انسان کا سر شرم سے جھک جائے یہ سراسر عورت کی توہین ہے۔  

ان پرتشدد مناظر سے ڈرامہ رائیٹرز کس چیز سے مانوس کروانا چاہتے ہیں، کیا حاصل کرنا چاہتے ہیں؟  

ان ڈرامہ رائیٹرز اور اور اس قسم کے ڈراموں پر گرفت کیوں نہیں کی جارہی؟ 

پاکستانی ڈرامہ رائیٹرز معاشرے سے خرابی کو دور کرنے اور مثبت احساس اور رویے پروان چڑھانے کے بجائے پورے کے پورے معاشرے کو منفی کردار ،منفی سوچ،منفی رویے اور منفی اثرات دے رہے ہیں۔ 

یقین جانیئے یہ ڈرامے تفریح نہیں خوفناک تربیت گاہیں ہیں اور غور کیجئے یہ زہریلے رویے ہمارے گھروں میں سرائیت کر رہے ہیں گھروں کے سکون کو متاثر کر رہے ہیں ،انتقامی رویے پروان چڑھا رہے ہیں۔ 

مختلف مناطر جن میں دکھایا جانے والے پرتعیش گھر، رہن سہن ،عیش و عشرت، گلیمر، فیشن، ایک سے ایک لباس اور بے حیائی، کسی اور ہی راستے کی رہنمائی کر رہے ہیں۔  

شراب نوشی اور منشیات کا استعمال کیوں اتنا کھلے عام دکھایا جارہا ہے ؟ 

نوجوان نسل میں نا امیدی و مایوسی ،خود کشی ،قتل اور تشدد ،ظلم و زیاتی، یہ محض رویوں کے نام نہیں ڈراموں کے کردار ہیں۔ 

حرام رشتے کب اتنے پرکشش تھے، نامحرم کی محبت کب اتنی معزز تھی یہ ریلیشنشپ کیا چیز ہے؟ کیا معتبر نام دے دیا، رنگ خوشبو خوبصورتی کتنا سجا سنوار کر نوجوان نسل کا اس سے شکار کیا گیا اور شادی جیسے پاک اور خوبصورت رشتہ، اسے ڈراموں نے جتنا خوفناک بنادیا ہے اتنا ڈر پہلے کبھی نہ تھا ،شوہر کا خوف،بیوی کی خود غرضی، سسرال کا خوف ،ساس نندوں کے رویے اور ڈھیر ساری ذمہ داریاں ۔ 

بھلا اس جھنجھٹ میں کون پڑے ،دیکھو آزاد زندگی کتنی حسین ہے اور پھر حسن، اس کا بھی معیار بدل گیا کردار کیا چیز ہے عورت کے لیئے مال اور مرد کے لیئے حسین عورت کی جستجو – یا یہ یوں ہی ہے ،محض تفریح ؟؟؟ 

نہیں یہ ایجنڈا ہے یہ ہدف ہے ،بے راہ روی کی تربیت ہے۔  

ان ڈرامہ رائیٹرز کا ہاتھ روک دیجئے اپنی اسکرین کو اپنے گھروں کی تباہی کا ذریعہ نہ بننے دیں۔ ان ڈراموں کا قبلہ درست کردیں قبل اس کے کہ یہ آپ کے معاشرے کو ختم کریں۔ 

دیکھیں: عورت کا سفر –   دیہی سے شہری زندگی

متعلقہ مضامین

یومِ جمہوریہ کے موقع پر پاکستانی حکام نے طیب اردوغان سمیت ترک عوام کو 102 ویں یومِ جمہوریہ کی مبارکباد پیش کی

October 29, 2025

قبل ازیں اسرائیل کے وزیراعظم نیتن یاہو نے ڈھٹائی اختیار کرتے ہوئے الٹا حماس پر ہی امن معاہدے کی خلاف وزری کا الزام عائد کردیا اور اپنی افواج کو غزہ پر فوری اور بڑے حملے کا حکم دیا تھا۔

October 29, 2025

سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کا کہنا تھا سعودی وژن 2030 کے اہداف اور پاکستان کی کامیاب معیشت ایک دوسرے سے منسلک ہیں

October 29, 2025

وفاقی وزیر عطا تارڑ کے مطابق پاکستان کے پیش کردہ شواہد مضبوط اور ناقابلِ تردید تھے مگر افغان وفد نے الزام تراشی اور عدمِ سنجیدگی کا رویہ اپنائے رکھا

October 29, 2025

رائے دیں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *