محسن پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کوہم سے رخصت ہوئے 77 برس پورے ہورہے ہیں۔ آپکی شخصیت ایک جامع اور قائدانہ صلاحیتوں کا پیکر تھی آپ نے مسلمانانِ برّ صغیر کے مستقبل کو مدّ نظر رکھتے ہوئے ایسا قائدانہ کردار ادا کیا کہ سات دہائیاں گزرنے کے باوجود بھی آپ کی روحانی اولاد نے آپ کو فراموش نہیں کیا اور اسی طرح جب سے بانیِ پاکستان کو مسلم امّۃ کی فکر دامنِ گیر ہوئی تب سے آپ نے زندگی کے شب و روز اس انداز سے گزارنا شروع کیے کہ آج تک ارضِ وطن میں بسنے والے لوگ ستتر برس بعد بھی اپنے محسن کو سلامِ عقیدت پیش کرتے چلے آرہے ہیں۔
آج 77 برس مکمل ہونے پر اسی تسلسل کو برقرار رکھتے ہوٗے پاکستانی عوام اپنے محسن و قاٗد کو جوش و جذبے سے خراجِ عقیدت پیش کررہے ہیں۔
اسی سلسلے میں پاکستان بھر میں قائدِ اعظم محمد علی جناح کو خراجِ تحسین پیش کیا جارہا ہے، آپ کی خدمات کے اعتراف میں تقاریب کا انعقاد کیا جارہا ہے بالخصوص کراچی شہر جہاں آپ کا مزار واقع ہے وہاں خصوصی تقریب منعقد کی جارہی ہے، جہاں آپ کی 77ویں برسی عقیدت و احترام سے منائی جائے گی۔ اس موقع پرسیاسی و سماجی شخصیات مزار قائد پر حاضری دیتے ہوئے پھولوں کی چادریں چڑھائیں گے اور فاتحہ خوانی کریں گے ۔
اس موقع پر صدرِ پاکستان آصف علی زرداری نے قائد اعظم محمد علی جناح کی شخصیت کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ آج قائداعظم محمد علی جناح کی 77ویں برسی کے موقع پر ہم ایسے عظیم رہنما جن کی بصیرت، دور اندیشی اور قائدانہ صلاحیتوں نے تاریخ کا دھارا بدل دیا، آج ہم ان کے شکر گزار ہیں کہ انہوں نے برّصغیر کے مسلمانوں کے لیے ایک علیحدہ وطن قائم کیا، نیز قائد اعظم محمد علی جناح کے کی سوچ و فکر پر نافذ کرکے اور عمل کرکے ہر مشکل پر قابو پا سکتے ہیں۔
اسی طرح اسلامی جمہوریہ پاکستان کے وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف نے بانی پاکستان کی 77ویں برسی کے موقع پر قائد اعظم محمد علی جناح کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہماری نسلوں کو قائد اعظم کی تعلیمات اور انکے وژن سے روشناس کرانا بھی ہماری اجتماعی ذمہ داری ہے۔
دیکھیں: پاکستان نے شنگھائی تعاون تنظیم کے علاقائی انسدادِ دہشت گردی ڈھانچے کی صدارت سنبھال لی