افغان وزیر داخلہ خلیفہ سراج الدین حقانی نے قازقستانی صدر کے خصوصی نمائندے یرکین توکوموف سے ملاقات کی، جس میں باہمی تعلقات، تجارت اور اقتصادی منصوبوں کو فروغ دینے پر تبادلۂ خیال کیا گیا

December 9, 2025

نیشنل ریزسٹنس فرنٹ کے سربراہ علی نذاری نے کہا ہے کہ پاکستان میں ٹی ٹی پی کے نام پر کیے جانے والے حملے اصل میں افغان طالبان اور القاعدہ کے جنگجوؤں کے ذریعے کیے جاتے ہیں

December 9, 2025

دکھ اس بات کا ہے کہ عالمی طاقتیں ظلم کو اپنی سیاسی ترجیحات کی کسوٹی پر پرکھتی ہیں۔ کہیں یہ قتلِ عام “سکیورٹی” کے نام پر جائز ٹھہرتا ہے اور کہیں اسے “دہشت گردی کے خلاف جنگ” کی آڑ ملتی ہے۔

December 9, 2025

منعقدہ اجلاس میں نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا کہ دونوں ممالک کی دوستی کو مزید مضبوط اور قابلِ رشک بنانے کے لیے بھرپور اقدامات کیے جا رہے ہیں

December 9, 2025

وزیرِاعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت موسمیاتی پالیسی تشکیل دے رہی ہے جبکہ بلوچستان کو بیک وقت سیلاب اور خشک سالی جیسے سنگین مسائل سے دوچار ہے

December 9, 2025

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جنرل قاسم سلیمانی نے بشارالاسد کی مشیر لونا الشبل پر جاسوسی کا الزام لگایا تھا، اسی بنیاد پر قاسم سلیمانی اور شام کے سیکیورٹی چیف علی مملوک کے درمیان شدید کشیدگی پیدا ہوئی

December 9, 2025

ہنگور ڈے: 1971 کی شاندار بحری فتح کی یادیں آج بھی تازہ

یہ واقعہ نہ صرف پاکستان نیوی کی تاریخ بلکہ عالمی بحری جنگی تاریخ میں بھی ایک منفرد اور دبنگ مقام رکھتا ہے کیونکہ دوسری جنگِ عظیم کے بعد یہ پہلا موقع تھا کہ کسی روایتی آبدوز نے دشمن کے جنگی جہاز کو حقیقی معرکے میں تباہ کیا۔
ہنگور ڈے: 1971 کی شاندار بحری فتح کی یادیں آج بھی تازہ

ہنگور ڈے اس امر کی یاد دہانی ہے کہ پاکستان نیوی پیشہ ورانہ صلاحیت، بہادری اور کم وسائل میں بھی دشمن کو حیران کن شکست دینے کی اہلیت رکھتی ہے۔

December 9, 2025

پاکستان میں ہر سال 9 دسمبر کو ’’ہنگور ڈے‘‘ شاندار قومی جوش و جذبے کے ساتھ منایا جاتا ہے تاکہ پاکستان نیوی کے ان بہادر جوانوں کو خراج تحسین پیش کیا جا سکے جنہوں نے 1971 کی جنگ کے دوران دشمن کے بحری بیڑے کو تاریخی ناکامی سے دوچار کیا۔ اس روز پاکستان نیوی کی آبدوز ’’پین ایس/ایم ہنگور‘‘ نے بھارتی بحریہ کی اینٹی سب میرین فریگیٹ ’’آئی این ایس کھوکری‘‘ کو سمندر کی تہہ میں پہنچایا اور ’’آئی این ایس کرپان‘‘ کو شدید نقصان پہنچایا تھا۔

یہ واقعہ نہ صرف پاکستان نیوی کی تاریخ بلکہ عالمی بحری جنگی تاریخ میں بھی ایک منفرد اور دبنگ مقام رکھتا ہے کیونکہ دوسری جنگِ عظیم کے بعد یہ پہلا موقع تھا کہ کسی روایتی آبدوز نے دشمن کے جنگی جہاز کو حقیقی معرکے میں تباہ کیا۔

واقعے کا پس منظر

ہنگور کو 22 نومبر 1971 کو بھارتی ریاست گجرات کے ساحل کے قریب خفیہ مشن پر روانہ کیا گیا۔ شدید بھارتی فضائی نگرانی کے باوجود آبدوز نے کامیابی کے ساتھ اپنے علاقے تک رسائی حاصل کی۔ 9 دسمبر کی شام، ہنگور کے سونار نے دو بھارتی جنگی جہازوں کی نقل و حرکت کا سراغ لگایا جو ’’کھوکری‘‘ اور ’’کرپان‘‘ تھے۔ پانی انتہائی کم گہرا تھا اور دشمن کو سبقت حاصل تھی، تاہم پاکستانی آبدوز کا عملہ پورے اعتماد اور مہارت کے ساتھ دشمن کے قریب پہنچا۔ ’’کرپان‘‘ کی طرف داغا گیا پہلا ٹارپیڈو نشانہ خطا کر گیا جس سے بھارتی جہاز خبردار ہو گئے، لیکن ہنگور کے ماہر عملے نے فوراً حکمتِ عملی بدلتے ہوئے ’’کھوکری‘‘ کو نشانہ منتخب کیا اور دوسرا ٹارپیڈو انتہائی درستگی سے فائر کیا جو اپنے ہدف کے نیچے زور دار دھماکے سے پھٹا۔

پاکستان نیوی کے سینئر افسر ریئر ایڈمرل (ر) فیصل شاہ نے اس دن کی مناسبت سے ایچ ٹی این سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہنگور آج بھی دنیا کی وہ واحد آبدوز ہے جس نے پہلی جنگ عظیم کے بعد عملی میدان میں کسی دوسرے ملک کی آبدوز کو ڈبویا اور بھارتی آبدوز کھوکھری کا غرور پاش پاش کیا۔ یہ ایک تاریخ ساز آپریشن تھا اور آبدوز نے واقعی وہ کام کیا جس کیلئے اسے بنایا جاتا ہے۔ یہ واقعہ پاکستان نیوی کی مہارت اور پروفیشنلزم میں اپنی مثال آپ ہے۔

محض دو منٹ میں بھارتی بحریہ کا غرور سمندر میں دفن ہو گیا اور 18 افسران اور 176 ملاح ہلاک ہو گئے، جن میں کمانڈنگ آفیسر بھی شامل تھا۔ یہ بھارتی بحریہ کے لیے ایک بڑا صدمہ اور پاکستان کے لیے تاریخی فتح ثابت ہوئی۔

بھارت کو جوابی مشن میں ناکامی

’’کھوکری‘‘ کی تباہی کے بعد بھارتی بحریہ نے بڑے پیمانے پر ہنگور کی تلاش اور تباہی کی مہم چلائی اور مسلسل کئی روز تک سمندر میں ڈپتھ چارجز برسائے، مگر پاکستانی آبدوز دشمن کی نظر سے اوجھل رہتے ہوئے کامیاب حکمتِ عملی کے ساتھ کراچی بحفاظت پہنچ گئی۔

اس معرکے نے بھارت کی منصوبہ بندی کو سخت دھچکا پہنچایا اور اس کے بحری آپریشنز مفلوج ہو کر رہ گئے۔

ریئر ایڈمرل (ر) فیصل شاہ نے مزید کہا کہ ایسی تاریخ کے باعث ہی آج بھی پاک بحریہ کی برتری قائم ہے اور مئی 2025 معرکہ حق کے دوران بھارتی بحریہ نے شکست کے خوف سے 700 کلومیٹر تک کی دوری برقرار رکھی۔ حالانکہ بھارتی بحریہ تعداد اور اسلحے کے اعتبار سے پاکستان بحریہ سے کہیں زیادہ ہے مگر مہارت اور پروفیشنلزم میں پاک بحریہ کا کوئی ثانی نہیں۔

آپریشنل اعزازات

ہنگور کو اس تاریخی کارنامے پر پاکستان نیوی کی تاریخ میں سب سے زیادہ آپریشنل اعزازات سے نوازا گیا۔ یہ آبدوز 2006 تک خدمات انجام دینے کے بعد پاکستان میری ٹائم میوزیم میں محفوظ کر دی گئی ہے تاکہ آنے والی نسلیں اس بہادری کی یاد کو ہمیشہ تازہ رکھ سکیں۔

ہنگور ڈے اس امر کی یاد دہانی ہے کہ پاکستان نیوی پیشہ ورانہ صلاحیت، بہادری اور کم وسائل میں بھی دشمن کو حیران کن شکست دینے کی اہلیت رکھتی ہے۔ یہ دن اُن غازیوں اور شہداء کو سلام پیش کرنے کا دن ہے جنہوں نے مادرِ وطن کی حفاظت میں اپنی جانیں داؤ پر لگا دیں اور بحری دفاع کے باب میں ایک لازوال تاریخ رقم کی۔

دیکھیں: پاکستان سے تجارت کی معطلی کے بعد افغانستان میں شدید ادویاتی بحران

متعلقہ مضامین

افغان وزیر داخلہ خلیفہ سراج الدین حقانی نے قازقستانی صدر کے خصوصی نمائندے یرکین توکوموف سے ملاقات کی، جس میں باہمی تعلقات، تجارت اور اقتصادی منصوبوں کو فروغ دینے پر تبادلۂ خیال کیا گیا

December 9, 2025

نیشنل ریزسٹنس فرنٹ کے سربراہ علی نذاری نے کہا ہے کہ پاکستان میں ٹی ٹی پی کے نام پر کیے جانے والے حملے اصل میں افغان طالبان اور القاعدہ کے جنگجوؤں کے ذریعے کیے جاتے ہیں

December 9, 2025

دکھ اس بات کا ہے کہ عالمی طاقتیں ظلم کو اپنی سیاسی ترجیحات کی کسوٹی پر پرکھتی ہیں۔ کہیں یہ قتلِ عام “سکیورٹی” کے نام پر جائز ٹھہرتا ہے اور کہیں اسے “دہشت گردی کے خلاف جنگ” کی آڑ ملتی ہے۔

December 9, 2025

منعقدہ اجلاس میں نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا کہ دونوں ممالک کی دوستی کو مزید مضبوط اور قابلِ رشک بنانے کے لیے بھرپور اقدامات کیے جا رہے ہیں

December 9, 2025

رائے دیں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *