یہ کتاب انسٹی ٹیوٹ آف ریسرچ اسٹڈیز اور یونیورسٹی آف لاہور کا مشترکہ تحقیقی منصوبہ ہے جس میں 19 محققین نے حصہ لیا۔ کتاب کی ادارت معروف اسکالر ڈاکٹر رابعہ اختر نے کی ہے

September 16, 2025

یاد ہے کہ پاکستان 57 اسلامی ممالک میں واحد ایٹمی قوت سے اور کئی جنگوں کا تجربہ بھی رکھتا ہے۔ اس تناظر میں حالیہ صورتحال کے دوران پاکستان کا کردار مزید اہمیت کا حامل ہے

September 16, 2025

ٹی ٹی پی کے اس بیان میں وزیراعظم کے اس موقف کو بھی چیلنج کیا گیا جس میں افغان سرزمین کو “ٹی ٹی پی یا پاکستان” میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنے کا کہا گیا تھا۔

September 16, 2025

پاکستان صدر شی جن پنگ کے عالمی ترقی، عالمی سلامتی، عالمی تہذیب اور عالمی حکمرانی کے اقدامات کی بھرپور حمایت کرتا ہے۔ انہی کی دور اندیش قیادت کے تحت پاکستان اور چین کے تعلقات غیر معمولی ترقی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔

September 16, 2025

بلوچستان کانفرنس میں ریاست مخالف بیانے کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا گیا جو مُلکی سلامتی کے لیے خطرے کا باعث بن سکتی ہے

September 16, 2025

پاکستان کے لیے ضروری ہے کہ وہ ان مطالبات کا شکار نہ ہو اور اپنی سلامتی کی پالیسی کو واضح اور دیرپا رکھے۔

September 16, 2025

انسانی ہمدردی یا سیاسی مفاد؟ افغانوں کی ری سیٹلمنٹ میں پاکستان اور جرمنی کا کردار

پاکستان نے دہائیوں تک ان کے لیے دروازے کھلے رکھے، لیکن عالمی برادری کا فرض ہے کہ وہ بھی اپنے وعدے نبھائے

1 min read

جرمنی افغان مہاجرین

جرمنی افغان مہاجرین کے وعدے پورے کرنے میں ناکام رہا۔ پاکستان لاکھوں پناہ گزینوں کا بوجھ اٹھائے ہے، جبکہ برلن دوہری پالیسی پر چل رہا ہے۔

August 23, 2025

ہندوکش کی فضاؤں سے وابستہ افغان عوام کی ہجرت اورمختلف ممالک میں پناہ گزینی کی کہانی آج ایک نئے موڑ پر ہے۔ پاکستان سے 211 افغان باشندوں کی ملک بدری پر جرمنی نے تشویش کا اظہار کیا ہے مگر اسی جرمنی نے 2025 کے انتخابات کے بعد اپنا “انسانی ہمدردی پروگرام” معطل کر کے ہزاروں افغانوں کو پاکستان اور افغانستان میں بے یار و مددگار چھوڑ دیا۔

وعدے اور انحراف

جرمنی کی سابقہ حکومت نے نیٹو اور امریکی آپریشنز سے وابستہ 2000 افغانوں کی دوبارہ آبادکاری کا وعدہ کیا تھا۔ لیکن نئی قیادت نے نہ صرف اس وعدے کو نظرانداز کیا بلکہ انسانی ہمدردی پروگرام کو غیر معینہ مدت کے لیے معطل کر دیا۔ اس اقدام کو ناقدین ایک “غیراعلانیہ پابندی” قرار دے رہے ہیں۔

دوہرا معیار اور حقیقت

پاکستان پر تنقید کے ساتھ ساتھ جرمنی اور یورپ کے کئی ممالک خود افغانوں کو معمولی امیگریشن خلاف ورزیوں پر واپس افغانستان بھیج چکے ہیں جبکہ پاکستان دہشت گردی کے سنگین خطرات کے باوجود لاکھوں افغانوں کو پناہ دیے ہوئے ہے۔ یہ طرزِ عمل اس تضاد کو واضح کرتا ہے جسے پاکستان نے کئی بار عالمی سطح پر اجاگر کیا ہے: مغرب بیانات اور وعدے تو کرتا ہے، مگر عملی اقدامات اکثر ان کے برعکس ہوتے ہیں۔

پاکستان کا بوجھ اور عالمی ذمہ داریاں

گزشتہ چار دہائیوں سے پاکستان لاکھوں افغان پناہ گزینوں کی میزبانی کر رہا ہے۔ صرف حالیہ برسوں میں تین بار ملک بدری کی ڈیڈ لائنز عالمی برادری کی درخواست پر بڑھائی گئیں۔ لیکن بین الاقوامی تعاون، خاص طور پر مغربی دنیا سے، الفاظ سے آگے نہ بڑھ سکا۔ پاکستان سیکیورٹی خدشات اور معاشی دباؤ کے درمیان پھنسا ہوا ہے، جبکہ مغرب بوجھ بانٹنے کے بجائے دباؤ ڈالنے میں مصروف ہے۔

انسانی ہمدردی کے دعوؤں کا امتحان

یہ معاملہ محض پناہ گزینوں کا نہیں بلکہ عالمی اخلاقیات اور ذمہ داریوں کا امتحان ہے۔ اگر یورپ اور بالخصوص جرمنی واقعی انسانی ہمدردی کے اصولوں پر یقین رکھتے ہیں تو انہیں سب سے پہلے اپنے کیے گئے وعدے پورے کرنے ہوں گے۔ پاکستان کے اقدامات پر تنقید تب ہی بامعنی ہو سکتی ہے جب مغرب خود اپنے بیانات اور پالیسیوں میں یکسانیت اور شفافیت لائے۔

افغان مہاجرین ہمیں یاد دلاتے ہیں کہ پناہ گزین صرف اعداد و شمار اور سیاست کا سامان نہیں نہیں بلکہ اپنے وطن کے دور بس رہے انسان ہیں، جن کے خواب، خاندان اور مستقبل ہیں۔ پاکستان نے دہائیوں تک ان کے لیے دروازے کھلے رکھے، لیکن عالمی برادری کا فرض ہے کہ وہ بھی اپنے وعدے نبھائے۔ ورنہ عالمی نظام، جس کی بنیاد انصاف اور یکجہتی پر ہونی چاہیے، محض بیانات کا پلندہ بن کر رہ جائے گا۔

دیکھیں: جرمنی کا افغان پناہ گزینوں کے حوالے سے دوہرا معیار بے نقاب ہوگیا

متعلقہ مضامین

یہ کتاب انسٹی ٹیوٹ آف ریسرچ اسٹڈیز اور یونیورسٹی آف لاہور کا مشترکہ تحقیقی منصوبہ ہے جس میں 19 محققین نے حصہ لیا۔ کتاب کی ادارت معروف اسکالر ڈاکٹر رابعہ اختر نے کی ہے

September 16, 2025

یاد ہے کہ پاکستان 57 اسلامی ممالک میں واحد ایٹمی قوت سے اور کئی جنگوں کا تجربہ بھی رکھتا ہے۔ اس تناظر میں حالیہ صورتحال کے دوران پاکستان کا کردار مزید اہمیت کا حامل ہے

September 16, 2025

ٹی ٹی پی کے اس بیان میں وزیراعظم کے اس موقف کو بھی چیلنج کیا گیا جس میں افغان سرزمین کو “ٹی ٹی پی یا پاکستان” میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنے کا کہا گیا تھا۔

September 16, 2025

پاکستان صدر شی جن پنگ کے عالمی ترقی، عالمی سلامتی، عالمی تہذیب اور عالمی حکمرانی کے اقدامات کی بھرپور حمایت کرتا ہے۔ انہی کی دور اندیش قیادت کے تحت پاکستان اور چین کے تعلقات غیر معمولی ترقی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔

September 16, 2025

رائے دیں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *