خیبرپختونخوا میں وزیر اعلیٰ گنڈاپور کے استعفے کے بعد نئی حکومت کی تشکیل کے لیے سیاسی سرگرمیوں میں تیزی آگئی ہے۔ پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان نے نوجوان رہنما سہیل آفریدی کو وزارتِ اعلیٰ کے لیے نامزد کیا ہے، جبکہ اپوزیشن جماعتیں بھی اپنی حکومت بنانے کے لیے متحرک ہو چکی ہیں۔
ذرائع کے مطابق، اسی سلسلے میں آج پی ٹی آئی رہنما شاندانہ گلزار اور جمیعت علمائے اسلام (ف) کے رہنما مولانا عطاالرحمان کے درمیان ایک اہم ملاقات متوقع ہے۔ سیاسی حلقوں کے مطابق، یہ ملاقات آئندہ حکومت کے خدوخال اور ممکنہ اتحاد کے امکانات پر مرکوز ہوگی۔
مولانا عطاالرحمان ایک متنازعہ سیاسی شخصیت سمجھے جاتے ہیں۔ وہ اس وقت سینیٹ کے رکن ہیں، تاہم ماضی میں ان کے شدت پسندانہ بیانات اور کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے حوالے سے نرم موقف پر انہیں سخت تنقید کا سامنا رہا ہے۔ سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ طالبان کے ساتھ جے یو آئی (ف) کے تاریخی روابط کسی سے پوشیدہ نہیں، جس سے یہ ملاقات مزید حساسیت اختیار کر گئی ہے۔
بڑی خبر |
— HTN Urdu (@htnurdu) October 9, 2025
خیبرپختونخوا میں وزیر اعلیٰ گنڈاپور کے استعفے کے بعد نئی حکومت بنانے کیلئے گٹھ جوڑ جاری ہے۔ جہاں پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان نے نوجوان رہنما سہیل آفریدی کو وزیر اعلیٰ کے عہدے کیلئے نامزد کیا ہے تو وہیں اپوزیشن جماعتیں بھی اپنی حکومت بنانے کیلئے سرگرم… pic.twitter.com/HQqyXLnakp
دوسری جانب سہیل آفریدی کی نامزدگی بھی کئی سوالات کو جنم دے رہی ہے، کیونکہ وہ ماضی میں ٹی ٹی پی کے قریب سمجھے جاتے رہے ہیں۔ ایسے میں پی ٹی آئی اور جے یو آئی (ف) کے ممکنہ رابطے سکیورٹی اداروں کے لیے تشویش کا باعث بن سکتے ہیں۔
شاندانہ گلزار پر بھی نو مئی کے واقعات اور ریاست مخالف بیانیے کے الزامات موجود ہیں، جس کے باعث یہ ملاقات مزید متنازعہ بن گئی ہے۔ مبصرین کا کہنا ہے کہ اگر شدت پسند نظریات کے حامل عناصر کو اقتدار میں حصہ دیا گیا تو صوبے کی سکیورٹی صورتحال مزید پیچیدہ ہو سکتی ہے، جو خطے کے امن کے لیے خطرناک ثابت ہوگا۔
دیکھیں: علی امین گنڈاپور مستعفیٰ؛ عمران خان نے سہیل آفریدی کو نیا وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نامزد کر دیا