وزیراعظم شہباز شریف نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں پائیدار امن پورے خطے کے امن کے لیے ناگزیر ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ افغان حکومت انسانی حقوق کے تحفظ کے لیے مؤثر اقدامات کرے، خصوصاً خواتین کے حقوق کے حوالے سے عملی پیش رفت ضروری ہے۔ وزیراعظم نے واضح کیا کہ دہشتگرد گروہوں کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے اور افغان سرزمین کسی دوسرے ملک کے خلاف استعمال نہ ہونے پائے۔
اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان خطے میں امن کے قیام کے لیے ہمیشہ مثبت کردار ادا کرتا رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دہشتگردی کے خلاف پاکستان نے سب سے زیادہ قربانیاں دی ہیں اور عالمی برادری کو اس حقیقت کو تسلیم کرنا ہوگا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے مزید کہا کہ دنیا میں نفرت کے لیے کوئی گنجائش نہیں ہونی چاہیے۔ انہوں نے بھارت کی ہندوتوا سوچ کو عالمی امن کے لیے ایک سنگین خطرہ قرار دیا اور کہا کہ یہ نظریہ صرف خطے ہی نہیں بلکہ دنیا بھر میں عدم برداشت کو ہوا دے رہا ہے۔
اسلاموفوبیا کے بڑھتے واقعات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ مسلمانوں کے خلاف امتیازی رویوں کو ختم کیا جائے۔ وزیراعظم نے کہا کہ مختلف مذاہب اور ثقافتوں کے درمیان ہم آہنگی اور باہمی احترام ہی دنیا کو محفوظ اور خوشحال بنا سکتا ہے۔
دیکھیں: افغان مسائل کے حل کیلئے ورکنگ گروپ تشکیل دیا جائے؛ پاکستان کی تجویز