وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف نے آزاد کشمیر کی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔
وزیر اعظم نے شہریوں سے پُر امن رہنے کی زوردار اپیل کی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ پرامن احتجاج ہر شہری کا آئینی و جمہوری حق ہے تاہم مظاہرین امن عامہ کو نقصان پہنچانے سے گریز کریں ۔
وزیراعظم نے ہدایت کی کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے مظاہرین کے ساتھ تحمل اور بردباری کا مظاہرہ کریں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ عوامی جذبات کا احترام یقینی بنائیں اور کسی بھی قسم کی غیر ضروری سختی سے اجتناب برتیں۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت اپنے کشمیری بھائیوں کے مسائل کو حل کرنے کے لیے ہر وقت تیار ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف کا آزاد کشمیر کی صورتحال پر سخت نوٹس، پُرامن احتجاج کی اپیل
— HTN Urdu (@htnurdu) October 2, 2025
مظاہرین سے تحمل اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو نرمی برتنے کی ہدایت، مسائل کے حل کیلئے مذاکراتی کمیٹی فوری مظفرآباد روانہ!! pic.twitter.com/kCRUaxQ3ro
وزیراعظم نے مظاہروں کے دوران ہونے والے ناخوشگوار واقعات پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے واقعے کی شفاف تحقیقات کا حکم دیا ہے۔ وزیر اعظم نے احتجاجی مظاہروں سے متاثرہ خاندانوں تک فوری امداد پہنچانے کی ہدایت کی ہے۔ حکومتی سطح پر مسئلے کے پرامن حل کے لیے وزیراعظم نے مذاکراتی کمیٹی کی توسیع کا فیصلہ کیا ہے۔ کمیٹی میں سینیٹر رانا ثنا اللہ، وفاقی وزراء سردار یوسف، احسن اقبال، سابق صدر آزاد جموں و کشمیر مسعود خان اور قمر زمان کائرہ کو شامل کیا گیا ہے۔
وزیراعظم کی ہدایت پر کمیٹی فوری طور پر مظفرآباد روانہ ہو گئی ہے اور آج عوامی ایکشن کمیٹی کے نمائندگان سے مذاکرات کرے گی۔

وزیر اعظم نے ایکشن کمیٹی کے اراکین اور قیادت سے اپیل کی ہے کہ حکومتی مذاکراتی کمیٹی سے تعاون کرے۔ کمیٹی اپنی سفارشات اور مجوزہ حل بلا تاخیر وزیراعظم آفس کو بھجوائے گی تاکہ مسائل کے فوری تدارک کے لیے اقدامات کیے جا سکیں۔
وزیر اعظم نے وطن واپسی پر مذاکرات کے عمل کی نگرانی کا اعلان بھی کر دیا اور حالیہ مذاکرات کیلئے نوٹس بھی جاری کر دیا۔
دیکھیں: آزاد کشمیر میں احتجاجی مظاہرے تیسرے روز بھی جاری، 3 افراد کی ہلاکت کی اطلاعات