اسلامی امارت افغانستان نے امریکی صدر ٹرمپ کے حالیہ اعلانات پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ افغانستان کی آزادی اور علاقائی سالمیت کسی صورت میں سمجھوتے کے قابل نہیں۔
اسلامی امارت کے باضابطہ بیان میں کہا گیا ہے کہ افغانستان اسلامی اصولوں اور متوازن، معیشت پر مبنی خارجہ پالیسی کے تحت تمام ممالک کے ساتھ تعمیری تعلقات چاہتا ہے۔ یہ تعلقات باہمی اور مشترکہ مفادات پر مبنی ہوں گے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ امریکہ کو دوحہ معاہدے کے تحت یہ عہد یاد رکھنا چاہیے کہ وہ افغانستان کی علاقائی سالمیت یا سیاسی آزادی کے خلاف طاقت استعمال نہیں کرے گا اور نہ ہی داخلی امور میں مداخلت کرے گا۔
Statement of the Islamic Emirate Regarding the Recent Declarations by the President of the United States
— Hamdullah Fitratحمدالله فطرت (@FitratHamd) September 21, 2025
September 21, 2025
In the Name of Allah, the Most Compassionate, the Most Merciful
In accordance with Islamic principles and grounded in its balanced, economy-oriented…
اسلامی امارت نے زور دیا کہ امریکہ کو اپنے کیے گئے وعدوں کی پاسداری کرنی چاہیے اور ناکام پالیسیوں کو دہرانے کے بجائے حقیقت پسندی اور عقلی رویہ اپنانا چاہیے۔
بیان کے آخر میں واضح کیا گیا ہے کہ افغانستان کی خارجہ پالیسی میں آزادی اور خودمختاری سب سے زیادہ اہمیت رکھتی ہے اور اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔
یاد رہے کہ ٹرمپ نے کہا آج اپنے بیان میں کہا ہے کہ اگر افغانستان بگرام ایئربیس واپس نہیں کرتا تو اسے سنگین نتائج بھگتنا ہوں گے۔
دیکھیں: بگرام ایئر بیس واپس نہ کی تو افغانستان کو سنگین نتائج بھگتنا ہو گے؛ ٹرمپ