باجوڑ: پاکستانی سیکیورٹی فورسز نے خفیہ اطلاعات کی بنیاد پر کاروائی کرتے ہوئے ماموند ضلع باجوڑ میں ٹی ٹی پی کے سابق نائب امیر اور دفاعی ونگ کے سربراہ مفتی مزاحم کو ہلاک کر دیا۔ سیکیورٹی فورسز کی کامیاب کارروائی میں انکا ایک ساتھی بھی مارا گیا۔
خیال رہے کہ مفتی مزاحم جو قاری امجد سواتی کے نام سے معروف ہیں جنہیں دو سال قبل نومبر 2022 میں امریکی عدالت نے عالمی دہشت گرد قرار دیا تھا۔ وہ ٹی ٹی پی کی مرکزی کمیٹی کے رکن تھے اور انہوں نے افغان طالبان کی مرکزی شخصیت ملّا ہیبت اللہ اخوندزادہ سے بیعت بھی کی تھی۔
سیکیورٹی حکام کے مطابق مفتی مزاحم کی ہلاکت ٹی ٹی پی کے شمالی گروہ کے لیے شدید نقصان کا باعث ہے۔ تجزیہ کار انہیں گزشتہ چار سالوں کے دوران ٹی ٹی پی کی اہم کارروائیوں کا مرکزی کردار قرار دے رہے ہیں۔

نائب امیر مفتی مزاحم المعروف قاری امجد علی سواتی
ٹی ٹی پی کے نائب امیر مفتی مزاحم کے خلاف یہ آپریشن اس وقت کیا گیا ہے جب پاک افغان استنبول میں مذاکرات ناکام ہوئے تو اسی روز ٹی ٹی پی نے دہشت گردانہ کاروائی کرتے ہوئے ملکی سرحدات کے محافظوں کو شہید کیا۔ جواباً سیکیورٹی اداروں نے امن و امن کو برقرار اور خفیہ اطلاعات کی بنیاد پر کاروائی کرتے ہوئے ٹی ٹی پی کے مرکزی نائب امیر مفتی مزاحم ہلاک کردیا۔ یاد رہے کہ استنبول مذاکرات ٹی ٹی پی کی سرگرمیاں اور سیکیورٹی مسائل کے سلسلے میں تھے۔
ٹی ٹی پی کے نائب امیر مفتی مزاحم کی ہلاکت کو ٹی ٹی پی کے لیے ایک بڑا دھچکا قرار دیا جا رہا ہےسیکیورٹی ماہرین کے مطابق مفتی مزاحم کی ہلاکت سے ٹی ٹی پی کی کارروائیوں میں واضح طور پر کمی واقع ہوگی۔
دیکھا جائے تو گزشتہ چند سالوں میں سیکیورٹی فورسز کی کامیاب کاروائیوں میں ٹی ٹی پی کے اہم کمانڈر مارے گئےجن میں سرفہرست عمر خالد خراسانی، مفتی حسن سواتی، شیخ خالد حقانی سمیت اہم نام ہیں انکی ہلاکت اور حالیہ کارروائی میں نائب امیر مفتی مزاحم کی ہلاکت نے ٹی ٹی پی کو مزید کمزور کردیا ہے۔
ماہرین کے مطابق مفتی مزاحم کی ہلاکت کے بعد ٹی ٹی پی کی کاروائیوں میں واضح طور پر کمی دیکھنے کو ملے گی کیونکہ مفتی مزاحم کاروائیوں کی باقاعدہ منصوبہ بندی اور تشکیلات اور قیادت کرنے میں ماہر تھے لیکن اب مفتی مزاحم کی ہلاکت کے بعد ٹی ٹی پی کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔ اس سے شمالی علاقوں میں ٹی ٹی پی کے اثر و رسوخ، حملوں میں کمی، اسی طرح تحریکِ طالبان پاکستان کے اندرونی اختلافات بھی مزید بڑھ سکتے ہیں۔
دیکھیں: سیکیورٹی فورسز کی لکی مروت میں کامیاب کارروائی، 8 دہشت گرد ہلاک