وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوٗے کہا حکومت نے تحریک لبیک کے رہنماؤں سے آخری لمحے تک مذاکرات جاری رکھے، تاہم مظاہرین کی جانب سے ہر مرتبہ نئی اور ناقابلِ قبول شرائط پیش کی جاتی رہیں۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے محسن نقوی کا کہنا تھا مذاکرات کا سلسلہ دو دن تک جاری رہا یہاں تک کہ رات ڈھائی بجے تک حکومتی وفد تحریک لبیک کے رہنماؤں سے کامیاب مذاکرات کی کوشش کرتا رہا۔ اور یہ خبر بھی بے بنیاد ہے کہ حکومت نے مذاکرات کی کوشش ہی نہیں کی۔
وفاقی وزیر محسن نقوی کے مطابق مظاہرین کی طرف سے کیے گئے مطالبات اس قسم کے تھے کہ جنہیں قبول کرنا ناممکن تھا۔ مثلاً جو افراد قتل و غارت کی وجہ سے پولیس کی حراست میں ہیں ان کی رہائی کا مطالبہ کرنا، جن کی رہائی ریاستی قوانین اور عدالتی نظام کے تحت ناممکن ہے۔
انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا کہ حکومت نے صرف ان لوگوں کے خلاف کارروائی کی جن کے پاس ہتھیار تھے یا جنہوں نے عوامی املاک کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی۔ نیز جلوس میں شامل متعدد گاڑیاں گن پوائنٹ پر مظاہرین ساتھ چل رہی تھیں لیکن اس کے باوجود ہم حکومت نے آخری وقت تک مذاکرات کا دروازہ کھلا رکھا۔
دیکھیں: تحریک لبیک پاکستان کے کارکنوں کو منتشر کرنے کا آپریشن مکمل: ایک پولیس اہلکار سمیت پانچ افراد ہلاک