اقوام متحدہ میں پاکستان کے نائب مستقل مندوب، عثمان جاوید جدون نے بھارت کے الزامات پر دوٹوک ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ بھارت نے ایک بار پھر سلامتی کونسل کے فورم کو جھوٹا بیانیہ پھیلانے کے لیے استعمال کیا۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر پر بھارت کا قبضہ غیرقانونی ہے اور نئی دہلی اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عملدرآمد سے مسلسل انکار کر رہا ہے جس کے نتیجے میں کشمیری عوام کو ان کا جائز حق خودارادیت نہیں مل رہا۔
Right of Reply by Ambassador Usman Jadoon
— Permanent Mission of Pakistan to the UN (@PakistanUN_NY) July 23, 2025
Deputy Permanent Representative of Pakistan
In Response to Remarks of the Indian Delegate
At the High-Level Open Debate of the UN Security Council on “Promoting International Peace and Security through Multilateralism and Peaceful… pic.twitter.com/nXPGZjrRTV
پاکستانی مندوب نے مزید کہا کہ بھارت نہ صرف پاکستان بلکہ دیگر ممالک میں بھی دہشت گردی کی معاونت اور پشت پناہی کرتا ہے۔ انہوں نے بھارت کی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو بھی اجاگر کیا، جن میں اقلیتوں کے ساتھ امتیازی سلوک شامل ہے، اور جنہیں بین الاقوامی تنظیموں نے بارہا رپورٹ کیا ہے۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ بھارت نے یکطرفہ طور پر سندھ طاس معاہدے کو معطل کر کے بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی کی جس کا مقصد پاکستان کو دریائی پانی سے محروم کرنا ہے۔ مزید برآں، پاکستانی سفیر نے مئی 2025 میں بھارتی جارحیت کا حوالہ دیا، جس میں بھارت نے عام شہریوں کو نشانہ بنایا، لیکن پاکستان نے بین الاقوامی قانون کے مطابق صرف فوجی اہداف پر جوابی کارروائی کی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی مؤثر دفاعی حکمت عملی کے نتیجے میں بھارت کے چھ جنگی طیارے مار گرائے گئے اور متعدد فوجی نقصانات اٹھانے پڑے۔
جدون نے کہا کہ کشیدگی کا خاتمہ پاکستان کی پختہ حکمت عملی اور امریکی ثالثی کے ذریعے ممکن ہوا۔ انہوں نے بھارت پر زور دیا کہ وہ الزام تراشی کی بجائے اقوام متحدہ کے چارٹر اور سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل کرے، خاص طور پر کشمیر کے حوالے سے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارت کو بین الاقوامی ذمہ داریوں کو تسلیم کر کے حقیقی تبدیلی لانی چاہیے۔
دیکھیں: افغان حکومت کا ٹی ٹی پی کو غیر مسلح کرنے اور مختلف شہروں میں بسانے کا فیصلہ