تاہم تازہ جائزوں سے پتہ چلتا ہے کہ یہ رقم عام افغان شہریوں کی مدد کے بجائے طالبان کی مالی طاقت بڑھانے میں استعمال ہوئی، اور اسی طرح بدعنوانی، فضول خرچی اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے پرانے پیٹرن کو دہرا دیا گیا۔

December 7, 2025

اس موقع پر متعدد مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے جانے کا بھی امکان ہے۔پاکستان اور انڈونیشیا قریبی، خوشگوار اور دیرینہ تعلقات کے حامل ہیں جو مشترکہ اقدار اور باہمی مفادات پر مبنی ہیں۔

December 7, 2025

پاکستانی سیکیورٹی حکام کا کہنا ہے کہ اسلام آباد اور پشاور میں تازہ خودکش بم دھماکوں کے پیچھے جماعت الاحرار کے دہشت گرد شامل تھے، اور افغان سرزمین کا استعمال پاکستان کے لیے مسلسل سیکورٹی چیلنج بنا ہوا ہے۔

December 7, 2025

اس دورے کے دوران پیوٹن نے بھارت کو تیل کی مسلسل فراہمی کی پیشکش کی، روسی صدر نے بھارتی وزیراعظم کے ساتھ تجارت اور دفاعی تعلقات بڑھانے پر اتفاق کیا۔

December 7, 2025

تجارتی سرگرمیوں میں تعطل کے سبب سامان کی ترسیل متاثر ہوئی، جس سے مارکیٹ میں اجناس کی کمی اور نتیجتاً قیمتوں میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔

December 7, 2025

افغان طالبان نے کالعدم جماعتُ الاحرار کے خلاف کارروائی اور متعدد گرفتاریوں کا دعویٰ کیا تھا مگر جماعت الاحرار کے تعزیتی اجلاس نے ان دعوؤں کی ساکھ پر سوال اٹھا دیے ہیں

December 6, 2025

امریکہ نے 2021 کے بعد امداد کے نام پر طالبان کو 6 ارب ڈالرز دیے؛ افغانستان انٹرنیشنل بینک کا دعویٰ

تاہم تازہ جائزوں سے پتہ چلتا ہے کہ یہ رقم عام افغان شہریوں کی مدد کے بجائے طالبان کی مالی طاقت بڑھانے میں استعمال ہوئی، اور اسی طرح بدعنوانی، فضول خرچی اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے پرانے پیٹرن کو دہرا دیا گیا۔
امریکہ نے 2021 کے بعد امداد کے نام پر طالبان کو 6 ارب ڈالرز دیے؛ افغانستان انٹرنیشنل بینک کا دعویٰ

نتیجہ یہ نکلا کہ وسائل عام عوام تک پہنچانے کی بجائے وہ انہی حکام کے پاس جا رہے ہیں، جو انسانی حقوق کی خلاف ورزی اور معاشی استحصال کے ذمہ دار ہیں۔

December 7, 2025

افغانستان انٹرنیشنل بینک کے مطابق 2021 کے بعد امریکہ نے تقریباً 6 ارب ڈالر کی نقد رقم طالبان حکومت کو فراہم کی، جس کا مقصد افغانستان کی معیشت کو مستحکم کرنا بتایا گیا۔

تاہم تازہ جائزوں سے پتہ چلتا ہے کہ یہ رقم عام افغان شہریوں کی مدد کے بجائے طالبان کی مالی طاقت بڑھانے میں استعمال ہوئی، اور اسی طرح بدعنوانی، فضول خرچی اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے پرانے پیٹرن کو دہرا دیا گیا۔

استحکام کے نام پر طالبان کے نظام کو تقویت

افغان بینکاری نظام کے گرنے کے بعد، اقوامِ متحدہ اور امریکہ کی مالی معاونت سے نئی چھپی ہوئی امریکی ڈالر کی نقد رقم نیویارک سے کابل پہنچائی گئی۔ یہ رقم افغانستان انٹرنیشنل بینک میں جمع کی گئی، جو ملک کا مرکزی مالی ذریعہ بن گئی۔

یہ ڈالر طالبان کے زیر انتظام مرکزی بینک کو نقدی کی حدیں کم کرنے اور افغانی کی قیمت مستحکم کرنے میں مدد دیتے، جس سے معاشی بحالی کا تاثر پیدا ہوا۔

تاہم، (سگریگیشن کے امریکی حکام کی رپورٹ) کے مطابق، یہ رقم عام افغان شہریوں تک پہنچنے میں ناکام رہی۔ طالبان نے اس مالی بہاؤ کو کرنسی تبدیلی، امدادی نیٹ ورکس پر ٹیکس، اور نقدی پروگراموں میں مداخلت کے ذریعے اپنے لیے استعمال کیا۔

عام شہریوں کے لیے امداد کا استعمال

افغانستان میں پچھلے برسوں کے تجربات کے مطابق، 2021 کے بعد امریکی 26 ارب ڈالر سے زیادہ کی تعمیر نو کی رقم فضول خرچی، دھوکہ دہی اور بدعنوانی میں ضائع ہو چکی ہے۔

کمزور نگرانی اور ناقابل اعتماد ڈیٹا کے باعث یہ رقم طاقت کے نیٹ ورکس، مسلح گروہوں اور سیاسی مراعات کے لیے استعمال ہوئی۔ SIGAR کے مطابق، براہِ راست نقد امداد بھی طالبان اہلکاروں کی زد میں رہی، جو اسے ٹیکس کرتے اور امدادی اداروں پر دباؤ ڈالتے۔

افغانستان انٹرنیشنل بینک کے ذریعے کی جانے والی یہ مالی روانی معاشی استحکام کے لیے تھی، مگر حقیقت میں طالبان نے اپنی طاقت بڑھانے، عوامی زندگی پر قابو پانے اور خواتین پر پابندیاں لگانے کے لیے اسے استعمال کیا۔

یہ صورتحال پچھلے سگار کے رپورٹس کی روشنی میں بھی دہرائی گئی، جس میں 2002 سے 2021 تک امریکی تعمیر نو کی 26 ارب ڈالر کی رقوم کے ضائع ہونے، بدعنوانی اور غلط استعمال کا ذکر ہے۔

نتیجہ یہ نکلا کہ وسائل عام عوام تک پہنچانے کی بجائے وہ انہی حکام کے پاس جا رہے ہیں، جو انسانی حقوق کی خلاف ورزی اور معاشی استحصال کے ذمہ دار ہیں۔

متعلقہ مضامین

اس موقع پر متعدد مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے جانے کا بھی امکان ہے۔پاکستان اور انڈونیشیا قریبی، خوشگوار اور دیرینہ تعلقات کے حامل ہیں جو مشترکہ اقدار اور باہمی مفادات پر مبنی ہیں۔

December 7, 2025

پاکستانی سیکیورٹی حکام کا کہنا ہے کہ اسلام آباد اور پشاور میں تازہ خودکش بم دھماکوں کے پیچھے جماعت الاحرار کے دہشت گرد شامل تھے، اور افغان سرزمین کا استعمال پاکستان کے لیے مسلسل سیکورٹی چیلنج بنا ہوا ہے۔

December 7, 2025

اس دورے کے دوران پیوٹن نے بھارت کو تیل کی مسلسل فراہمی کی پیشکش کی، روسی صدر نے بھارتی وزیراعظم کے ساتھ تجارت اور دفاعی تعلقات بڑھانے پر اتفاق کیا۔

December 7, 2025

تجارتی سرگرمیوں میں تعطل کے سبب سامان کی ترسیل متاثر ہوئی، جس سے مارکیٹ میں اجناس کی کمی اور نتیجتاً قیمتوں میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔

December 7, 2025

رائے دیں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *