نیو یارک:امریکی وزارتِ خارجہ نے گزشتہ کل منگل کے روز عراق کے ذریعے ایرانی تیل کی اسمگلنگ پر پابندیوں سے متعلق ایک بیان جاری کیا جس میں کہا گیا کہ ایران دھوکہ دہی اور قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوٗے تجارت کررہا تھا۔
دو سمتبر کو امریکی وزارتِ خارجہ نے ایک اعلامیہ جاری کیا ہے جس کے مطابق ایرانی تیل اسمگلنگ پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق جس نیٹ ورک پر پابندیاں عائد کی گئی ہیں اس کے سرکردہ رہنما ولید السمرائی ہیں جو کہ ایک دوہری شہریت رکھنے والے شہری ہیں۔
یہ نیٹ ورک ایرانی تیل کو عراق کا تیل بتا کر اسمگل کر رہا تھا، جس سے ایران کو تو بے پناہ مالی فوائد حاصل ہو رہے ہیں لیکن یہ سراسر امریکی پابندیوں کی خلاف ورزی میں شمار ہوتا ہے۔
ایسے اقدامات نیشنل سیکیورٹی صدارتی میمورنڈم 2 کے تحت کیے جارہے ہیں جن کا واضح مقصد ایران کو ایسے وسائل و فواٗد سے دور کرنا ہے جو وہ عراق اور دیگر ملکوں میں عدم استحکام اور تخریب کاری کرنے کے لیے استعمال کرتا ہے۔
کیونکہ ایران عراق اور دیگر اسلامی ممالک میں عرصہ دراز سے تخریب کاریاں، فتنہ و فساد پھیلاتا آیا ہے۔
دیکھیں: ایرانی فورسز نے سیستان – بلوچستان میں جیش العدل کے 13 عسکریت پسند ہلاک کر دیے