امریکی کانگریس نے یورپ اور جنوبی کوریا میں تعینات امریکی فوجی دستوں کی تعداد میں غیر قانونی کمی روکنے کے لیے قانونی پابندیاں عائد کر دی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق 2026 کے نیشنل ڈیفنس اتھارٹی ایکٹ (این ڈی اے اے) کے تحت پینٹاگون اب یورپ میں 76,000 اور جنوبی کوریا میں 28,500 سے کم فوجی دستے واپس نہیں بلا سکے گا، سوائے اس کے کہ کانگریس اتحادی ممالک سے مشاورت اور خطے کی صورتحال سے متعلق قابل قبول جواز فراہم نہ کر دے۔
مذکورہ اقدام اتحادی ممالک کی تحفظات دور کرنے کے لیے اٹھایا گیا ہے۔ بل میں یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ نیٹو کے سپریم ایلائیڈ کمانڈر یورپ کا عہدہ ہمیشہ ایک امریکی افسر کے پاس رہے گا۔ دیکھا جائے تو قانون سازی کا مذکورہ عمل عین اس وقت سامنے آیا ہے جب ماضی قریب میں اس نوعیت کی رپورٹس گردش کر رہی تھیں کہ پینٹاگون ممکنہ فوجی کمی پر غور کر رہا ہے۔ تاہم امریکی حکام نے ان اطلاعات کی تردید کی تھی۔
اس موقع پر قانون ماہرین کا کہنا ہے کہ مذکورہ قدم علاقائی استحکام، نیٹو کی دفاعی صلاحیتوں اور اتحادیوں کے درمیان اعتماد کو برقرار رکھنے کے لیے ضروری ہے۔ اور اسی دفاعی بل میں یوکرین سیکورٹی اسسٹنس انیشیٹو کے لیے 400 ملین ڈالر کی اضافی منظوری بھی دی گئی ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ اس میں ایک شق کے ذریعے یوکرین کے لیے مختص کردہ فوجی امداد کو واپس لینے پر بھی پابندی عائد کی گئی ہے سوائے ہنگامی بنیادوں کے۔ توقع یہ کی جارہی ہے کہ یہ بل اسی ہفتے کے دوران صدر کے پاس دستخط کے لیے بھیجا جائے گا، جس کے بعد یہ مکمل طور پر نافذ العمل ہو جائے گا۔
دیکھیں: فلوریڈا میں ”مسلم برادر ہوڈ” اور ”امریکن اسلامی ریلیشن” کو “غیر ملکی دہشت گرد تنظیمیں” قرار دیا گیا