کابل افغانستان ۲جولائی ۲۰۲۵: روس کے خصوصی نمائندے ضمیر کابلوف نے ایک ادارتی شعبے سے دوران گفتگو افغان طالبان کو امن و استحکام کی بحالی میں روس کا اہم اتحادی قرار دیا۔ ضمیر کابلوف کا کہنا ہے کہ امارتِ اسلامیہ افغانستان دہشت گرد، عسکریت پسند گروہوں کے خلاف مؤثر اقدامات کر رہا ہے۔لہذا روس کو چاہیے کہ وہ دہشت گردی کے کُلی طورپر خاتمے اور امن و استحکام کی بحالی کےلیے امارتِ اسلامیہ افغانستان کو فوجی و امدادی معاونت کرتا رہے۔
ایک سوال کے جواب میں روسی نمائندے نے کہا کہ افغانستان میں دہشت گردوں کے محفوظ ٹھکانے طویل دورانیے سے موجود ہیں۔ یہ دہشت گرد امریکہ کی افغان جنگ کے دوران ایک منظّم منصوبے کے تحت یہاں تعینات کیے گئے تھے۔ لہذا امارتِ اسلامیہ افغانستان کو اس کا ذمہ دار نہیں قرار دیا جا سکتا۔
ضمیر کابلوف نے مزید کہا کہ کمزور معیشت افغانستان کا اہم مسئلہ ہے۔ افغان عوام کے مسائل جلسوں اور اجلاسوں کے ذریعے حل نہیں ہونگے جب تک امریکہ افغانستان کے تمام منجمد اثاثے جاری نہیں کرتا۔ سوئس بینک میں جمع افغانستان کے 2.5 ارب ڈالرز کو امارتِ اسلامیہ افغانستان کے حوالے کیا جائے تب ہی یہ مسائل حل ہو سکتے ہیں۔اسکےعلاوہ اور چارہ نہیں ہے