تہران، 2 مئی 2025: وزیراعظم شہباز شریف نے تہران کے اپنے سرکاری دورے کے دوران ایران کے ساتھ سول نیوکلیئر تعاون کی حمایت کا اعادہ کیا۔ انہوں نے باہمی احترام اور مشترکہ ترقیاتی اہداف کے ذریعے پرامن علاقائی پیش رفت کے لیے پاکستان کے عزم کو اجاگر کیا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے سعدآباد محل میں ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکان سے ملاقات کی۔ وزیر اعظم کے استقبال کے موقع پر انہیں رسمی گارڈ آف آنر دیا گیا۔ ان کے ہمراہ ڈپٹی وزیراعظم اسحاق ڈار، چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل عاصم منیر اور سینئر کابینہ اراکین بھی تھے۔
سول نیوکلیئر تعاون سے دوطرفہ تعلقات کی توسیع
دونوں رہنماؤں نے تجارت، توانائی اور سلامتی میں تعاون کو بڑھانے پر اتفاق کیا۔ انہوں نے سابقہ معاہدوں پر پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا اور ان کے مؤثر نفاذ کا وعدہ کیا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے حالیہ علاقائی کشیدگیوں پر ایران کی تشویش کو سراہا اور پڑوسی ممالک میں اتحاد کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے ایران کے وزیر خارجہ کے ساتھ سابقہ بات چیت کا ذکر کیا، جس نے اس تجدید شراکت کے لیے بنیاد فراہم کی۔
دونوں رہنماؤں نے سرحدی سلامتی کے چیلنجز پر گفتگو کی اور دہشت گردی اور اسمگلنگ کے خلاف مشترکہ اقدامات کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ علاقائی امن کا دارومدار اعتماد اور فعال شراکت داری پر ہے۔
انہوں نے فلسطین کے لیے بھی اپنی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کیا۔ دونوں نے غزہ میں اسرائیلی جارحیت کی مذمت کی اور عالمی برادری پر زور دیا کہ فوری جنگ بندی کے لیے دباؤ ڈالے۔
امن کے لیے بات چیت
بھارت کے حوالے سے وزیراعظم نے تمام اہم مسائل بشمول کشمیر پر بات چیت کے لیے پاکستان کی آمادگی دہرائی۔ انہوں نے کہا کہ امن صرف سنجیدہ اور بامعنی مذاکرات سے ہی ممکن ہے تاہم پاکستان اپنی خودمختاری پر سمجھوتہ نہیں کرے گا۔
صدر پزشکان نے پاکستان کے موقف کا خیرمقدم کیا اور علاقائی استحکام کے لیے پرامن بات چیت کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے دونوں ممالک کے صدیوں پرانے ثقافتی اور مذہبی روابط کو سراہا۔
دورے کے اختتام پر دونوں فریقین نے علاقائی یکجہتی کا مضبوط پیغام دیا۔ ان کے مذاکرات کا محور امن، ترقی اور سول نیوکلیئر تعاون کا مشترکہ وژن تھا۔ قیادت نے اس وژن کو عملی جامہ پہنانے کے لیے مسلسل سفارتی روابط اور اسٹریٹجک تعاون جاری رکھنے کا عزم کیا۔