اگر دنیا نے آج افغانستان میں موجود دہشت گرد تنظیموں کی کارروائیاں روکنے میں سنجیدگی نہ دکھائی تو کل دہشت گردی پاکستان کے بعد کی یہ آگ انہیں بھی اپنی لپیٹ میں لے سکتی ہے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’’امریکی قبضے کے دوران اتار چڑھاؤ کے باوجود طالبان نے کبھی بھارت کے خلاف کوئی بیان نہیں دیا اور ہمیشہ بہتر تعلقات کے خواہاں رہے۔‘‘
یاد رہے کہ پاکستان نے رواں سال مئی میں طالبان حکومت کے ساتھ اپنے سفارتی تعلقات کو اپ گریڈ کیا تھا، جس کے بعد بھارت کا یہ اقدام جنوبی ایشیا میں نئی سفارتی صف بندی کی نشاندہی کرتا ہے۔
پڑوسی مُلک سے پاکستان میں دہشتگردانہ کارروائیاں کی جارہی ہیں جنہیں روکنے کے لیے ریاستِ پاکستان نے بارہا مرتبہ کوششیں کیں لیکن طالبان حکومت کی جانب سے سنجیدگی نظر نہ آئی
نوبل امن انعام کا مقصد اگر واقعی عالمی امن ہے، تو اس میں غیر جانب داری اور حقائق پر مبنی فیصلے ناگزیر ہیں۔ بصورتِ دیگر، یہ ایوارڈ امن نہیں بلکہ طاقت کی سیاست کا ایک آلہ بن کر رہ جائے گا — جہاں ’’امن‘‘ کی تعریف بھی طاقتور طے کرتے ہیں۔
مذہبی علما کو نظامِ شریعت کے محافظ قرار دیتے ہوئے کہا گیا کہ مجاہدین اور سرکاری عہدیداران کو علما سے مشاورت کرنی چاہیے اور ان کے فتووں اور رہنمائی پر عمل کرنا لازم ہے۔