چین، افغانستان اور پاکستان کا سہ ملکی دورہ
اسلام آباد- اسحاق ڈار کا دورۂ چین جو مئی 2025 میں ہوا، کے حوالے سے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میرا چین کا دو طرفہ دورہ شیڈول تھا،
چین کے مطالبے پر دورہ سہ ملکی کیا گیا اور افغانستان کو اس دورے میں شامل کیا گیا۔ چین کے مطالبے پر افغان وزیر خارجہ امیر خان متقی کو بھی اس دورے کا حصہ بنایا گیا۔
اسحٰق ڈار کا کہنا ہے کہ ہم نے اس فورم پر کہاہیکہ ہم نے بھارت کو آزادانہ تحقیقات کی پیشکش بھی کی ہے۔
چین نے ہماری تحقیقات کی پیشکش کو خوش آئند قرار دیا۔ ہم نے اس فورم پر بھی یہ معاملہ اٹھایا کہ بھارت نے پاکستان پر بے بنیاد الزامات لگائے۔ اسحٰق ڈار نے کہا کہ پاکستان نے اپنے دفاع کا حق استعمال کرتے ہوئے بھارتی جارحیّت کا جواب دیا۔ بھارتی الزامات اور جارحیت کےمعاملے پر چین نے پاکستان کی بھرپورحمایت کی۔
پاکستان کو حاصل عالمی حمایت نائب وزیراعظم اسحاق ڈار
پریس کانفرنس کرتے ہوئے نائب وزیرِ اعظم اسحاق ڈار نے دورۂ چین کے بارے میں بات کرتے ہوئے مزید کہا کہ بلاول بھٹوزرداری کی سربراہی میں وفد پاکستان کے موقف کو اُجاگر کرنے اور عالمی برادری کے سامنے لانے کے لیے بیرون مُلک دورے پر ہے۔ پاکستانی وفد نیویارک کا دورہ پورا کرکے واشنگٹن پہنچ چکا ہے۔
سفارتی محاذ پر پاکستان نے روس کو نظر انداز نہیں کیا۔ طارق فاطمی کی قیادت میں وفد روس گیا ہے،
جبکہ بلاول بھٹو کی زیرقیادت وفد 4 سابق وزرائے خارجہ اور 2 سابق خارجہ سیکریٹریز پر مشتمل ہے جو اقوام متحدہ مین ملاقاتیں مکمل کرچکا ہے۔
اسحٰق ڈار نے پاکستان کے مؤثّر انداز میں حقائق دنیائے عالَم کے سامنے رکھے ہیں۔ خطے میں بالادَستی کے بھارتی دعوے اس وقت بے اثر ہوگئے جب دنیا نے پاکستان کی سفارتی کاوشوں کی تعریف کی۔ بھارت میں پاکستان کی سفارتی کامیابی پر ماتم ہورہا ہے اور بھرپور الزام تراشی کی جارہی ہے۔
بھارت کا دعویٰ بے بنیاد نکلا اسحاق ڈار کا دورۂ چین
وزیر خارجہ اسحٰق ڈار نے مزید کہا ہیکہ بھارت کا 15 مقامات پر حملے اور ایف 16 کی تباہی کا دعویٰ بے بنیاد و جھوٹ تھا۔ اگلے روز امریکا نے تصدیق کی کہ پاکستان کا کوئی ایف 16 طیارہ نہ تو اُڑا اور نہ تباہ ہوا،
اسحاق ڈار نے دورۂ چین پر مزید بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کا پہلگام واقعے پر مؤقف پوری دنیا کے سامنے ہے۔ بھارت کے ساتھ کشیدگی کے دوران 60 ممالک کی حمایت حاصل کی گئی۔
اسحاق ڈار کا دورۂ چین قومی اتحاد اور عالمی حمایت
اسحٰق ڈار نے مزید کہا کہ پاک بھارت کشیدگی کے دوران سیاسی اختلاف اپنی جگہ پر قومی مفاد پر سب متحد تھے۔ پارلیمنٹ سے تمام جماعتوں نے بھارتی جارحیت پر ایک متن پر مبنی متفقہ قرار داد پاس کی۔
مسلم ممالک کی یکجہتی اور پاکستان کی پوزیشن
اسحٰق ڈار نے مزید کہا کہ پوری مسلم امہ میں پاکستان کی جیت کی خوشی منائی گئی، آذربائیجان اور ترکی میں عوام پاکستان کی جیت پر سڑکوں پر نکل آئے، ترکی آذربائیجان نے کشیدگی کے دوران بے مثال پاکستان کی حمایت کی۔
مئی میں بھارتی حملے کے فوراً بعد پہلی کال ترکی کے وزیر خارجہ نے کی، وزیر اعظم نے ترکی اور آذربائیجان کا شکریہ ادا کیا۔
اسحاق ڈار نے دورۂ چین کے بارے میں مزید گفتگو کرتے ہوئےکہا کہ پاک بھارت کشیدگی کے دوران تمام ممالک نے پاکستان بھارت دونوں کو تحمل کی تلقین کی۔ کشیدگی کے دوران ہمارا جواب یہی تھا کہ بھارت پہل کرے گا تو پاکستان جواب دے گا۔