امریکا میں ہونے والے سانحہ نائن الیون کو 24 برس بیت گئے۔
نائن الیون واقعے نے دنیا کا منظرنامہ بدل دیا۔ 2001 میں آج ہی کے دن ورلڈ ٹریڈ سینٹر، پینٹاگون، پنسلوینیا میں طیاروں سے حملے کئے گئے تھے، حملوں میں 77 ممالک سے تعلق رکھنے والے 3000 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
صدربش نے واقعہ کے بعد دہشتگردی کیخلاف جنگ کااعلان کیا تھا، امریکا نے اُسی سال القاعدہ کو ذمہ دار قراردے کر افغانستان پر حملہ کردیا تھا جس کا آغاز 7 اکتوبر کو افغانستان میں آپریشن اینڈیورنگ فریڈم کے نام سے کیا گیا۔
نائن الیون حملوں کے بعد دنیا بھر میں پاکستان امریکا کا سب سے اہم اور دہشتگردی کے خلاف فرنٹ لائن اتحادی بن کر سامنے آیا۔ پاکستان کو اگرچہ اس کی بہت بھاری قیمت اٹھانا پڑی مگر پھر بھی پاکستان دہشت گردی کے خلاف کمر بستہ رہا۔ پاکستان اب تک اس جنگ میں 80 ہزار سے زائد لوگوں کی قربانی دے چکا ہے جبکہ اسے کھربوں ڈالر کا معاشی نقصان بھی ہوا ہے۔ افغانستان سرزمین سے ہونے والی دہشت گردی اب بھی پاکستان کیلئے سب سے بڑا خطرہ ہے۔
ورلڈ ٹریڈ سینٹر کے ٹوئن ٹاورز کے ملبے کو وہاں سے اٹھانے میں آٹھ ماہ لگے تھے، گراؤنڈ زیرو پر ایک میوزیم بن چکا ہے اور اس کے اردگرد مختلف ڈیزائن کی عمارتیں کھڑی ہو چکی ہیں۔
اب ٹوئن ٹاور کی جگہ ون ورلڈ ٹریڈ سنٹر یا فریڈم ٹاور تعمیر ہو چکا ہے جس کی اونچائی 1,776 فٹ ہے اور یہ تباہ ہونے والے شمالی ٹاور جس کی اونچائی 1368 فٹ تھی سے 408 فٹ بلند ہے۔
پینٹاگون کی تعمیر نو میں ایک سال سے بھی کم وقت لگا اور اگست 2002 میں پینٹاگون کا عملہ واپس اسی جگہ واپس پہنچ چکا تھا۔
امریکا میں ہلاک افراد کی یاد میں آج شمعیں روشن کی جا رہی ہیں جبکہ مرنے والوں کی یاد میں امریکی پرچم بھی سرنگوں ہے۔

اسی مناسبت سے ہونے والی مختلف تقریبات میں صدر ٹرمپ، ان کی اہلیہ، سینیئر سیاست دان اور ہلاک ہوانے والوں کے اہلخانہ بھی شریک ہوں گے۔
دیکھیں: امریکی فوجی طیارہ سیلاب متاثرین کیلئے خصوصی امداد لے کر نور خان ائیر بیس پہنچ گیا