پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق 13 سے 15 اکتوبر 2025 کے دوران خیبر پختونخوا کے مختلف اضلاع میں سیکیورٹی فورسز کی کامیاب کارروائیوں میں بھارتی پراکسی فتنہ الخوارج سے تعلق رکھنے والے 34 خوارج ہلاک کر دیے گئے۔ ان کارروائیوں کا مقصد ملک میں غیر ملکی سرپرستی یافتہ دہشت گردی کے نیٹ ورکس کا خاتمہ تھا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق، شمالی وزیرستان کے علاقے اسپین وام میں خوارج کی موجودگی کی اطلاع پر انٹیلی جنس بنیادوں پر آپریشن کیا گیا۔ کارروائی کے دوران فورسز نے دہشت گردوں کے ٹھکانے کو مؤثر انداز میں نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں شدید فائرنگ کے تبادلے کے بعد 18 خوارج واصلِ جہنم کر دیے گئے۔
13 سے 15 اکتوبر 2025 کے دوران شمالی اور جنوبی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز کی کامیاب کارروائیوں میں کالعدم ٹی – ٹی – پی کے 34 خوارج ہلاک کر دیے گئے۔
— HTN Urdu (@htnurdu) October 16, 2025
آئی ایس پی آر کے مطابق کارروائیوں کے بعد علاقوں کی کلیئرنس کے لیے سرچ اور کلیئرنس آپریشن جاری ہے۔ pic.twitter.com/wXQHv0ddFd
اسی نوعیت کی ایک اور کارروائی جنوبی وزیرستان میں کی گئی جہاں انٹیلی جنس معلومات پر مبنی آپریشن میں 8 خوارج مارے گئے۔ جبکہ بنوں میں ہونے والے ایک تیسرے تصادم میں سیکیورٹی فورسز نے مزید 8 خوارج کو ٹھکانے لگا دیا۔
ترجمان کے مطابق، کارروائیوں کے بعد علاقوں کی کلیئرنس کے لیے سرچ اور سینیٹائزیشن آپریشن جاری ہے تاکہ کسی بھی بھارتی حمایت یافتہ خارجی کو چھپنے کا موقع نہ مل سکے۔
بیان میں کہا گیا کہ سیکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے ادارے وفاقی ایپکس کمیٹی کے منظور کردہ قومی ایکشن پلان کے تحت “عزمِ استحکام” کے ویژن کے مطابق اپنی انسدادِ دہشت گردی مہم بھرپور انداز میں جاری رکھے ہوئے ہیں۔
آئی ایس پی آر کے مطابق، دہشت گردی کے مکمل خاتمے تک یہ کارروائیاں جاری رہیں گی اور ملک کے ہر حصے سے بیرونی سرپرستی یافتہ خوارج کا صفایا کیا جائے گا۔
دیکھیں: طالبان حکومت کا پروپیگنڈا بے نقاب؛ اسپن بولدک میں جھڑپوں کی اصل حقیقت