ترجمان پاک فوج لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے ایک اہم پریس بریفنگ میں انکشاف کیا ہے کہ سال 2025ء کے دوران اب تک ملک بھر میں 62 ہزار 113 انٹیلیجنس بیسڈ آپریشنز کیے گئے ہیں، جن کے نتیجے میں 1667 دہشتگرد مارے گئے جبکہ 4373 دہشتگردی کے واقعات رونما ہوئے۔
ترجمان کے مطابق ان واقعات میں 1073 پاکستانی شہری شہید ہوئے جن میں 584 پاک فوج کے جوان، 133 قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار اور 356 عام شہری شامل ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ دہشتگردی کے خلاف یہ آپریشنز روزانہ کی بنیاد پر اوسطاً 208 مرتبہ کیے جا رہے ہیں، جس سے سیکیورٹی فورسز کی انتھک محنت اور عزم کا اندازہ ہوتا ہے۔
خیبرپختونخوا سب سے زیادہ متاثرہ صوبہ
ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق خیبرپختونخوا میں رواں سال کے دوران 514 دہشتگردی کے واقعات پیش آئے جن میں 77 دہشتگرد مارے گئے۔ ان واقعات کے دوران سیکیورٹی فورسز کے 36 اہلکار، پولیس کا ایک اہلکار اور 12 شہری شہید ہوئے، جب کہ 138 سیکیورٹی اہلکار، 2 پولیس اہلکار اور 11 شہری زخمی ہوئے۔
ترجمان نے کہا کہ ملک بھر میں سیکیورٹی فورسز نے دہشتگردوں کے خلاف آپریشنز کے دوران متعدد حملے ناکام بنائے اور کئی علاقوں میں امن و استحکام بحال کیا۔ انہوں نے واضح کیا کہ پاک فوج دہشتگردی کے مکمل خاتمے تک اپنی کارروائیاں جاری رکھے گی۔
دہشتگردی کے خلاف قومی عزم برقرار
لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ دہشتگردی کے واقعات میں کمی لانے اور عوام کے جان و مال کے تحفظ کے لیے ریاست کے تمام ادارے مشترکہ حکمت عملی کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے شہداء کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان کی قربانیاں پاکستان کے امن و استحکام کی ضمانت ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ ایک قومی فریضہ ہے، جس میں عوام اور سیکیورٹی فورسز دونوں کا کردار انتہائی اہم ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ “پاکستان کے دشمنوں کو شکست ہوگی، اور دہشتگردی کے اندھیروں پر امن و ترقی کی روشنی غالب آئے گی۔”
دیکھیں: مہمان نوازی سے مایوسی تک – طالبان کا انتہاپسند رویّہ