کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے دہشتگردوں نے باجوڑ ایجنسی کی تحصیل لوئی ماموند کے علاقے ترخو میں سکیورٹی فورسز کے قافلے پر حملہ کر دیا، جس کے نتیجے میں ایک فوجی گاڑی تباہ ہو گئی اور اسلحہ و دیگر سامان دہشت گردوں کے قبضے میں چلا گیا۔
ذرائع کے مطابق حملہ آوروں نے سکیورٹی اہلکاروں کو اپنےگھیرے میں لینے کی کوشش کی، سکیورٹی اورٹی ٹی پی کے درمیان دیر تک مقابلہ جاری رہا۔ ذرائع کےمطابق کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، لیکن دہشت گردوں نے فورسز کے اسلحے اور سازوسامان کو اپنےقبضےمیں لےلیا۔ تاہم سکیورٹی حکام کی جانب سے باقاعدہ طورپر ابھی تک بیان جاری نہیں کیاگیا۔
حملے کے بعد علاقے میں سیکیورٹی اہلکاروں نے تحقیقات کاآغاز کردیاہے، اور فرار ہونے والے عسکریت پسندوں کی تلاش جاری ہے۔ مقامی ذرائع کا کہنا ہےکہ دہشت گردوں کی موجودگی نےبدامنی کےخطرات کومزیدبڑھا دیا ہے۔
اس واقعے کے بعد باجوڑ ایجنسی میں سیکیورٹی صورتحال پر تشویش پائی جاتی ہے ۔
یہ حملہ عین اس وقت کیاگیا جب پاکستانی فورسز نے خیبر پختونخوا اور قبائلی علاقوں میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشنزمیں تیزی لائی ہے۔ گزشتہ کچھ ہفتوں سے ٹی ٹی پی اور دیگر کالعدم گروہوں کی طرف سے سیکیورٹی اہلکاروں اور شہریوں پر حملوں میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔
پاک۔افغان تعلقات۔ ٹی ٹی پی
ایک جانب پاک۔افغان تعلقات میں بہتری، جبکہ دوسری جانب افغان سرحد سے ٹی ٹی پی کی سرگرمیاں۔ یہ تمام ترصورتحال افغان حکام کی پالیسیوں پر ایک سوالیہ نشان ہے ۔
باجوڑ کےعمائدین ورہنماؤں نےمتفقہ طورپرتقاضہ کیا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف دہشتگردوں کےخلاف سخت کاروائی کی جائے۔
 
								 
								 
								 
								 
								 
								 
								 
															