افغان طالبان نے پکتیکا میں کارروائی کرتے ہوئے اپنے کمانڈر حیات اللہ غلچکی تنگیوال کو دو ساتھیوں سمیت گرفتار کر کے کابل کی چرخی پل جیل منتقل کر دیا۔
ذرائع کے مطابق تینوں افراد کو کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے ساتھ تعاون کے الزام میں حراست میں لیا گیا ہے۔ طالبان حکام کی جانب سے اس حوالے سے باضابطہ بیان تاحال سامنے نہیں آیا۔
یہ گرفتاری ایک ایسے وقت میں عمل میں لائی گئی ہے جب پاکستان کے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار کابل کے دورے پر موجود تھے۔ کابل میں پاکستان، چین اور طالبان حکام کے درمیان سہ فریقی اجلاس آج ہوا، جس میں انسداد دہشت گردی، عملی تعاون اور سرحدی امور پر تفصیلی بات چیت ہوئی۔
سیاسی و عسکری تجزیہ کاروں کے مطابق طالبان کی یہ کارروائی نہ صرف اپنی داخلی صفوں میں سختی کی عکاسی کرتی ہے بلکہ پاکستان کے ساتھ تعلقات کو مزید بہتر بنانے کی ایک کوشش بھی قرار دی جا سکتی ہے۔
افغان حکام کی جانب سے بارہا ٹی ٹی پی کے خلاف کاروائی کے وعدوں کے بعد یہ گرفتاری پہلا باضابطہ عملی قدم قرار دی جا رہی ہے۔
دیکھیں: امریکہ – پاکستان انسداد دہشتگردی ڈائیلاگ: بی ایل اے، داعش خراسان اور ٹی ٹی پی زیربحث