وزارت خارجہ نے افغان فریق کو دوٹوک انداز میں آگاہ کیا کہ پاکستان اپنی خودمختاری کے دفاع اور اپنے شہریوں کے تحفظ کا پورا حق محفوظ رکھتا ہے، اور افغان سرزمین سے جنم لینے والی دہشت گردی کے خلاف ہر ضروری اقدام اٹھائے گا۔

December 19, 2025

تاثر اور حقیقت کے درمیان یہ فرق سب سے زیادہ عام شہری کے تجربے میں نمایاں ہوتا ہے۔ نیشنل کرپشن پرسیپشن سروے 2025 کے مطابق 66 فیصد پاکستانیوں نے بتایا کہ انہوں نے کسی سرکاری کام کے لیے رشوت ادا نہیں کی۔ یہ اعداد و شمار اس عمومی تصور کی نفی کرتے ہیں کہ ریاستی معاملات رشوت کے بغیر ممکن ہی نہیں۔

December 19, 2025

مغربی افغانستان میں قندھار گروپ سے تنگ فوجی کمانڈروں سے رابطوں کے لئےحقانی گروپ کے اہم کمانڈروں عبدالعزیز عباسین، ابراہیم حقانی  عرف ابراھیم عمری کو لانچ کیاجا چکا ہے، جبکہ انس حقانی کو سفارتی سطح پر رابطے کرنے کا کہدیا گیا ہے ۔ ذرائع تو اس بات کا بھی انکشاف کررہے ہیں کہ سراج حقانی نے 32رکنی شوریٰ میں بھی لابنگ شروع کردی ہے ، اس لابنگ کی ذمہ داری سراج نے خود اٹھائی ہےا ور اس کےساتھ ساتھ جلال الدین حقانی کی اہلیہ کے بھائی اور اہم کمانڈر حاجی مالی خان صدیق ڈپٹی آرمی چیف بھی متحرک ہیں۔

December 19, 2025

عثمان ہادی کے سانحے کے بعد بنگلہ دیش کے مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہرے پھوٹ پڑے جن میں اخباری دفاتر کو آگ لگائی گئی اور بھارت مخالف نعرے بلند کیے گئے

December 19, 2025

وفاقی وزیرِ ریلوے حنیف عباسی نے ایشیائی ترقیاتی بینک کی ڈائریکٹر جنرل لیا گوتیرز اور ان کی ٹیم کے ساتھ اہم ملاقات کی جس میں پاکستان ریلوے کے اسٹریٹجک منصوبے مین لائن ون کی اپ گریڈیشن اور مستقبل کے منصوبوں پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا

December 19, 2025

وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی کا کہنا ہے کہ تعلیم کے ساتھ تربیت ضروری ہے اور یہ طلبہ کو باکردار، ذمہ دار اور کامیاب بناتی ہے

December 19, 2025

کتاب کے متنازعہ سرورق پر ایمل خٹک اور ڈسٹن بُکس کے خلاف قانونی کارروائی کا مطالبہ

کتاب کے سرورق پر کشمیر کے بغیر پاکستان کا نقشہ شائع ہونے پر تنازع، قانونی کارروائی کی آوازیں بلند ہونے لگیں
کتاب کے متنازعہ سرورق پر ایمل خٹک اور ڈسٹن بُکس کے خلاف قانونی کارروائی کا مطالبہ

تنازع بڑھنے پر ایمل خٹک نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر وضاحت دی کہ "تکنیکی غلطیوں" کے باعث کتاب کی فروخت روک دی گئی ہے۔ تاہم ناقدین کا کہنا ہے کہ معاملہ محض سرورق تک محدود نہیں بلکہ اس کے ممکنہ غیر ملکی پشت پناہی کے پہلوؤں کی بھی تحقیقات ہونی چاہیے۔

September 7, 2025

پشاور میں زرعی یونیورسٹی کے قریب قائم ڈسٹن بُکس کی جانب سے عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے رہنما ایمل خٹک کی کتاب پشتون ریزسٹنس اینڈ دی اسٹیٹ کی اشاعت نے نیا تنازع کھڑا کر دیا ہے۔ سرورق پر پاکستان کے نقشے کو بگڑے ہوئے انداز میں پیش کرنے اور کشمیر کو شامل نہ کرنے پر قانونی ماہرین نے شدید تشویش ظاہر کی ہے اور سروئنگ اینڈ میپنگ (ترمیمی) ایکٹ 2020 کے تحت فوری قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

نقشہ مسخ کرنے کے الزامات

کتاب کے سرورق پر پاکستان کے نقشے کو امریکی ڈالر کے نشانات سے بھرا گیا ہے، اوپر پشتون پگڑی رکھی گئی ہے جبکہ خیبرپختونخوا پر خون کے چھینٹے دکھائے گئے ہیں۔ سب سے بڑا تنازع یہ ہے کہ نقشے میں کشمیر کو شامل نہیں کیا گیا، جسے ناقدین بھارت کے مؤقف سے ہم آہنگ اور پاکستان کے سرکاری مؤقف کے خلاف قرار دے رہے ہیں۔

قانونی ماہرین کے مطابق پاکستان کے غیر سرکاری یا مسخ شدہ نقشے کی اشاعت قومی قانون کی خلاف ورزی ہے۔ ایکٹ 2020 کی شق 16 ایسے کسی بھی نقشے کی طباعت، اشاعت یا تقسیم پر پابندی عائد کرتی ہے جبکہ شق 20چھ کے مطابق خلاف ورزی کی صورت میں پانچ سال قید، پانچ ملین روپے تک جرمانہ یا دونوں سزائیں دی جا سکتی ہیں۔

پس منظر: ایمل خٹک اور خاندانی وراثت

ایمل خٹک کا تعلق ایک نمایاں سیاسی خاندان سے ہے۔ ان کے والد اجمل خٹک (1925–2010) پشتو شاعر، ادیب اور سیاستدان تھے جو عوامی نیشنل پارٹی اور پشتون قوم پرستوں کے بڑے رہنما سمجھے جاتے تھے۔ وہ برصغیر کی آزادی کی تحریکوں کے ساتھ ساتھ افغانستان میں طویل جلاوطنی کے دوران پاکستان کے خلاف سرگرمیوں میں ملوث رہنے کے الزامات کا سامنا کرتے رہے۔ ایمل خٹک بھی اپنے والد کے سیاسی بیانیے کو آگے بڑھاتے ہیں اور پاکستان کی گورننس و سکیورٹی پالیسیوں پر تنقید کرتے ہیں۔

تنازع بڑھنے پر ایمل خٹک نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر وضاحت دی کہ “تکنیکی غلطیوں” کے باعث کتاب کی فروخت روک دی گئی ہے۔ تاہم ناقدین کا کہنا ہے کہ معاملہ محض سرورق تک محدود نہیں بلکہ اس کے ممکنہ غیر ملکی پشت پناہی کے پہلوؤں کی بھی تحقیقات ہونی چاہیے۔

جوابدہی کا مطالبہ

ماہرین قانون، سیاسی مبصرین نے ایمل خٹک اور ڈسٹن بُکس دونوں کے خلاف فوری تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ سرکاری نقشے سے انحراف نہ صرف پاکستانی قانون کی خلاف ورزی ہے بلکہ کشمیر پر پاکستان کے مؤقف کو بھی کمزور کرتا ہے۔

ماہرین کے مطابق بین الاقوامی فورمز پر پاکستان جب بھی اپنی سالمیت پر زور دیتا ہے تو کسی بھی متنازع اشاعت کی موجودگی قانونی و سیاسی سوالات کو جنم دیتی ہے۔ مبصرین کا کہنا ہے کہ حکام کے پاس اب مصنف اور ناشر دونوں کے خلاف باقاعدہ کارروائی کے لیے قانونی جواز موجود ہے۔

دیکھیں: باجوڑ میں امدادی کاروائیوں کیلئے جانے والا صوبائی حکومت کا ہیلی کاپٹر کریش کر گیا

متعلقہ مضامین

وزارت خارجہ نے افغان فریق کو دوٹوک انداز میں آگاہ کیا کہ پاکستان اپنی خودمختاری کے دفاع اور اپنے شہریوں کے تحفظ کا پورا حق محفوظ رکھتا ہے، اور افغان سرزمین سے جنم لینے والی دہشت گردی کے خلاف ہر ضروری اقدام اٹھائے گا۔

December 19, 2025

تاثر اور حقیقت کے درمیان یہ فرق سب سے زیادہ عام شہری کے تجربے میں نمایاں ہوتا ہے۔ نیشنل کرپشن پرسیپشن سروے 2025 کے مطابق 66 فیصد پاکستانیوں نے بتایا کہ انہوں نے کسی سرکاری کام کے لیے رشوت ادا نہیں کی۔ یہ اعداد و شمار اس عمومی تصور کی نفی کرتے ہیں کہ ریاستی معاملات رشوت کے بغیر ممکن ہی نہیں۔

December 19, 2025

مغربی افغانستان میں قندھار گروپ سے تنگ فوجی کمانڈروں سے رابطوں کے لئےحقانی گروپ کے اہم کمانڈروں عبدالعزیز عباسین، ابراہیم حقانی  عرف ابراھیم عمری کو لانچ کیاجا چکا ہے، جبکہ انس حقانی کو سفارتی سطح پر رابطے کرنے کا کہدیا گیا ہے ۔ ذرائع تو اس بات کا بھی انکشاف کررہے ہیں کہ سراج حقانی نے 32رکنی شوریٰ میں بھی لابنگ شروع کردی ہے ، اس لابنگ کی ذمہ داری سراج نے خود اٹھائی ہےا ور اس کےساتھ ساتھ جلال الدین حقانی کی اہلیہ کے بھائی اور اہم کمانڈر حاجی مالی خان صدیق ڈپٹی آرمی چیف بھی متحرک ہیں۔

December 19, 2025

عثمان ہادی کے سانحے کے بعد بنگلہ دیش کے مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہرے پھوٹ پڑے جن میں اخباری دفاتر کو آگ لگائی گئی اور بھارت مخالف نعرے بلند کیے گئے

December 19, 2025

رائے دیں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *