واضح رہے کہ گزشتہ روز قازقستان کے وزیر خارجہ مرات نرتلیو دو روزہ سرکاری دورے پر اسلام آباد پہنچے، جہاں ان کا استقبال ایڈیشنل سیکرٹری مغربی ایشیا علی اسد گیلانی سمیت اہم حکومتی ذمہ داران نے کیا۔
پاکستان اور قازقستان کے وفود کے مابین اعلی سطحی مذاکارات بھی عمل میں آٗے جس میں پاکستانی وفد کی قیادت وزیرِ
نائب وزیرِ اعظم اسحاق ڈار نے جبکہ قازقستان کی جناب سے مرات نرتلیو نے کی۔ ان مذاکرات میں دونوں ممالک کے درمیان بڑھتے ہوئے تعلقات و تجارت کا کا از سرِنو جائزہ لیا گیا۔
وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار اور مرات نرطلیو کے مابین ملاقات میں تجارت، سرمایہ کاری، ٹیکنالوجی، اور تعلیم سمیت کئی اہم شعبوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ملاقات کے دوران قازقستانی صدر کے نومبر 2025 میں دورۂ پاکستان کے لیے تمام اوقات کار اور ملاقاتوں کو حتمی شکل دے دی گئی ہے۔

ملاقات کے اختتام پر دونوں ممالک کے وزراٗے خارجہ نے ایکشن پلان معاہدے پر دستخط بھی کیے۔
وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار نے قازقستانی ہم منصب سے اہم ملاقات میں باہمی تعلقات پر تفصیلاً گفتگو کرتے ہوئے سیاسی و اقتصادی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے، خطے کے امن واستحکام سمیت نومبر میں ہونے والے صدارتی دورے سے قبل مشاورت جاری رکھنے کا عزم کیا۔
قازقستانی وزیرِ خارجہ کے اس دورے کو بڑی اہمیت کی نگاہ سے دیکھا جارہا ہے بالخصوص نومبر کے مہینے میں قازق صدر کی پاکستان آمد کے تناظر میں مذکورہ دورے کو بڑا اہم سمجھا جارہا ہے۔
دیکھیں: اسپین کے رکن سینٹ پیرز کی اسلام آباد میں اسحاق ڈار سے ملاقات