امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ امریکہ اور بھارت ‘تجارتی رکاوٹوں’ کو دور کرنے کے لیے بات چیت دوبارہ شروع کریں گے اور ان مذاکرات کے نتائج کامیابی پر مبنی ہوں گے۔
ٹرمپ نے سوشل میڈیا پوسٹ میں لکھا کہ میں آنے والے ہفتوں میں اپنے ‘بہت اچھے دوست’ وزیر اعظم مودی سے بات کرنے کا منتظر ہوں۔ مجھے یقین ہے کہ دونوں ممالک کو کسی کامیاب نتیجے پر پہنچنے میں کوئی مشکل نہیں ہوگی۔ یہ اعلان امریکہ کی جانب سے بھارتی اشیاء پر 50 فیصد ٹیرف لگانے کے چند ہفتے بعد سامنے آیا ہے، جس میں روسی تیل کی خریداری پر اضافی 25 فیصد جرمانہ بھی شامل ہے۔
I am pleased to announce that India, and the United States of America, are continuing negotiations to address the Trade Barriers between our two Nations. I look forward to speaking with my very good friend, Prime Minister Modi, in the upcoming weeks. I feel certain that there…
— Trump Truth Social Posts On X (@TrumpTruthOnX) September 9, 2025
چند روز قبل بھی صدر ٹرمپ نے ایک بیان میں بھارت اور امریکہ کے تعلقات کو ایک ‘انتہائی خاص رشتہ’ قرار دیا تھا اور اس بات کی تصدیق کی تھی کہ وہ اور وزیر اعظم مودی ہمیشہ دوست رہیں گے۔
دوسری جانب بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی سوشل میڈیا پلیٹ فارم ‘ٹروتھ سوشل’ پر کی گئی ٹرمپ کی پوسٹ کا جواب دیا۔ مودی نے ٹرمپ کو اچھا دوست اور امریکہ کو بھارت کا نیچرل پارٹنر (فطری شراکت دار) قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ وہ امریکی صدر کے جذبات اور دو طرفہ تعلقات کے مثبت جائزے کو تہہ دل سے سراہتے ہیں اور مکمل حمایت کرتے ہیں۔ سوشل میڈیا ‘ایکس’ پر ایک پوسٹ میں مودی نے بھارت امریکہ کے تعلقات کو ‘جامع اور عالمی اسٹریٹجک شراکت داری’ اور ‘دور اندیشی’ پر مبنی قرار دیا۔
India and the US are close friends and natural partners. I am confident that our trade negotiations will pave the way for unlocking the limitless potential of the India-US partnership. Our teams are working to conclude these discussions at the earliest. I am also looking forward… pic.twitter.com/3K9hlJxWcl
— Narendra Modi (@narendramodi) September 10, 2025
انہوں نے لکھا کہ ‘میں صدر ٹرمپ کے جذبات اور ہمارے تعلقات کے مثبت جائزے کی تہہ دل سے تعریف کرتا ہوں اور اس کی مکمل حمایت کرتا ہوں۔ بھارت اور امریکہ کے درمیان انتہائی مثبت اور جامع عالمی اسٹریٹجک شراکت داری ہے۔’
یاد رہے کہ چند دن قبل امریکی وزیر تجارت ہاورڈ لٹ نِک نے کہا تھا کہ بھارت جلد امریکا سے تجارتی مذاکرات دوبارہ شروع کرنے پر مجبور ہو جائے گا اور معافی مانگے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ امریکا بھارتی کاروبار کا سب سے بڑا خریدار ہے، اور زیادہ دیر تک بھارت اس تعلق کو نظر انداز نہیں کر سکتا، اگر بھارت روسی تیل پر انحصار جاری رکھے گا تو اسے بھاری امریکی ٹیکس کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
دیکھیں: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنا دورہ بھارت منسوخ کر دیا