حکومتِ پاکستان نے خیبر پختونخوا میں افغان مہاجرین کے کیمپس مرحلہ وار بند کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ وزارتِ سیفران کے مطابق خیبر پختونخوا میں مزید 28 افغان مہاجر کیمپ کو بند کردیا گیا ہے جس کے بعد بند ہونے والے کیمپس کی تعداد 42 ہوگئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق پشاور، نوشہرہ، ہنگو، کوہاٹ، مردان، صوابی، بونیر اور دیر کے علاقوں میں قائم افغان مہاجر کیمپ ختم کرکے انکی زمین جلد از جلد خیبر پختونخوا حکومت کے حوالے کر دی جائے گی۔
ذرائع کے مطابق پشاور کے قبائیان، بادبیر، خزانہ، نغمان اور خراسان کیمپ بند کردیے گئے ہیں جبکہ نوشہرہ میں میرا کچوری، زنڈئی، باغبانان، شمشتو، حاجی زئی اور اکوڑہ خٹک کے کیمپ بھی جلد بند کردیے جائیں گے۔ اسی طرح ہنگو میں 5، کوہاٹ میں 4، مردان اور صوابی میں 2،2، بونیر میں ایک اور دیر میں تین کیمپ بند کیے جائیں گے۔
وزارتِ سیفران کے مطابق مذکورہ اقدام افغان مہاجرین کی واپسی کی پالیسی کے تحت اٹھایا گیا ہے جس کا مقصد معاشی بوجھ کم کرنااور مہاجرین کی واپسی کو تیز کرنا ہے۔
حکومتِ پاکستان کا موقف ہے کہ ہم نے گزشتہ چار دہائیوں سے لاکھوں افغان شہریوں کو پناہ دی ہے، تاہم اب عالمی اداروں کے قوانین اور تعاون سے مہاجرین کی وطن واپسی کے عمل کے لیے یہ اقدامات یہ اقدامات کیے جارہے ہے۔
دیکھیں: افغان طالبان کی بلا اشتعال جارحیت کے خلاف عوام کا پاک فوج کے ساتھ بھرپور اظہارِ یکجہتی