پی ایس ایل کے علی ترین اور پی سی بی کے درمیان کشیدگی شدت اختیار کرگئی۔ علی ترین نے پی سی بی کے قانونی نوٹس کے خلاف ردّ عمل دیتے ہوئے اسے پھاڑ ڈالا۔ انکے جارحانہ اقدام سے فرنچائز کا مستقبل داؤ پر لگ سکتا ہے۔
سوشل میڈیا پر علی ترین کا کہنا تھا کہ پی سی بی اور پی ایس ایل مینجمنٹ نے انہیں ایک قانونی نوٹس بھیجا تھا، جس میں مذکور تھا کہ وہ بورڈ کے خلاف تنقیدی بیانات واپس لیتے ہوئے معافی مانگیں۔ نیز یہ بھی لکھا تھا کہ اگر وہ ایسا نہیں کریں گے تو ان کی فرنچائز کا معاہدہ منسوخ کر دیا جائے گا اور انہیں بلیک لسٹ کر دیا جائے گا۔
جبکہ علی ترین نے معذرت کرنے کے بجائے جارحانہ انداز اپناتے ہوئے کہا کہ میں خاموش نہیں بیٹھوں گا۔ مجھے پی ایس ایل سے محبت ہے، یہ لیگ پورے پاکستان کی ہے۔ اگر مسائل ہیں تو مل بیٹھ کر بات کی جائے مگر آج تک ایسا کچھ نہیں کیا گیا۔
کہا یہ جارہا ہے کہ یہ نوٹس ملتان سلطانز کی انتظامیہ کو فرنچائز معاہدے کی واضح خلاف ورزیوں اور پی ایس ایل کو نقصان پہنچانے والی مہم کی وجہ سے بھیجا گیا تھا۔ ذرائع کے مطابق اگر فرنچائز کی جانب سے تسلی بخش اور مثبت جواب نہ ملا تو بورڈ معاہدہ منسوخ کرنے قانونی کارروائی پر غور کرے گا، جس کے نتیجے میں موجودہ مالکان بلیک لسٹ بھی ہو سکتے ہیں۔
دیکھیں: جنوبی افریقہ کے خلاف ٹیسٹ سیریز کیلئے 18 رکنی اسکواڈ کا اعلان کر دیا گیا