کرغزستان اور افغانستان کے درمیان اقتصادی تعاون میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ 16 دسمبر کو کابل میں کرغزستان کے تجارتی مرکز کے افتتاح کے ساتھ دونوں ممالک نے تجارتی تعلقات کو نئی بلندیوں تک پہنچانے کا فیصلہ کیا۔
تاریخی افتتاح
اس اہم موقع پر کرغزستان کے وزیر معیشت و تجارت باکت صدیقوف اور افغانستان کے وزیر صنعت و تجارت نورالدین عزیزی موجود تھے۔ نئے قائم کردہ تجارتی مرکز کا بنیادی مقصد کرغز برآمدات کو فروغ دینا اور دونوں ممالک کے تاجروں کے درمیان براہ راست روابط استوار کرنا ہے۔
کانفرنس کا انعقاد
سترہ دسمبر کو کابل میں منعقدہ کرغز-افغان کاروباری کانفرنس میں وزیر عزیزی نے اعلان کیا کہ افغانستان بھی جلد بشکیک میں اپنا تجارتی مرکز قائم کرے گا۔ انہوں نے کرغزستان کو وسطی ایشیا اور یوریشین اکنامک یونین تک رسائی کا دروازہ قرار دیتے ہوئے افغانستان کو جنوبی اور مغربی ایشیا کے لیے اسٹریٹجک مرکز بتایا۔
بڑے تجارتی معاہدے
کانفرنس کے اختتام پر دونوں ممالک کی کمپنیوں کے درمیان 157 ملین ڈالر مالیت کے تجارتی معاہدے طے پائے۔ یہ پیشرفت اس وقت ممکن ہوئی جب کرغزستان نے ستمبر 2024 میں طالبان کو ممنوعہ تنظیموں کی فہرست سے خارج کیا تھا۔
تجارتی حجم میں اضافہ
افغان وزارت صنعت و تجارت کے اعداد و شمار کے مطابق، حالیہ شمسی سال (مارچ 2024 تا مارچ 2025) میں دونوں ممالک کے درمیان تجارت کا حجم 66 ملین ڈالر رہا، جس میں افغان برآمدات 7 ملین ڈالر تھیں۔ افغانستان کی اہم برآمدات میں ایلومینیم اور تانبے کے برتن، پریشر ککر، قالین، پھل اور سبزیاں شامل ہیں۔